LIVE

خورشید شاہ کا ہاتھ چومنے والا پولیس اہلکار معطل

ویب ڈیسک
October 15, 2019
 

Your browser doesnt support HTML5 video.


سکھر کی احتساب عدالت کے باہر پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ کا ہاتھ چومنے والے پولیس اہلکار کو معطل کردیا گیا۔

سینیئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) کے مطابق انسپکٹر شاہ نواز نے دوران ڈیوٹی احتساب عدالت کے باہر خورشید شاہ کا ہاتھ چوما۔

ایس ایس پی کے مطابق ٹریفک زون سائٹ ایریا میں تعینات شاہ نواز احتساب عدالت کے باہر سیکیورٹی پر مامور تھا۔

خیال رہے کہ سکھر کی احتساب عدالت میں آج خورشید شاہ کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس کی سماعت ہوئی جس سلسلے میں نیب حکام نے پی پی رہنما کو عدالت کے روبرو پیش کیا۔

احتساب عدالت نے پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ کے جسمانی ریمانڈ میں مزید 6 روز کی توسیع کردی۔

اس سے قبل یکم جولائی 2018 کو روہڑی میں پیپلز پارٹی کے انتخابی جلسے میں ایک پرستار نے سابق اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کا چہرہ چوم لیا تھا۔

خورشید شاہ اس شخص سے بچنے کی کوشش کرتے رہے تاہم ان کا پرستار اصرار کرتا رہا، سابق اپوزیشن لیڈر نے بمشکل پرستار سے جان چھڑائی اور یہ دلچسپ مناظر کیمرے کی آنکھ میں محفوظ ہوگئے۔

اسی طرح 30 جون 2018 کو پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے عبداللہ شاہ غازی کے مزار پر حاضری دی جہاں ایک شخص نے ان کا بوسہ لینے کی کوشش کی تھی۔

بلاول بھٹو زرداری نے لیاری میں انتخابی مہم کے آغاز سے قبل عبداللہ شاہ غازی کے مزار پر حاضری دی، فاتحہ خوانی کی اور پھولوں کی چادر بھی چڑھائی۔

مزار کی حاضری کے موقع پر بلاول بھٹو زرداری کو ایک شخص نے اجرک پہنائی اور بوسہ لینے کی کوشش بھی کی جس پر چیئرمین پیپلز پارٹی نے ناپسندیدگی کا اظہار کیا۔

5 جولائی 2017 کو پاناما لیکس کی تحقیقات کرنے والی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیشی کے موقع پر ایس پی اسپیشل برانچ ارسلہ سلیم نے مریم نواز کو سلیوٹ کیا تھا جس پر شدید تنقید کی جارہی تھی۔

اس کے جواب میں 7 جولائی 2017 کو مریم نواز نے جے آئی ٹی کے سامنے پیشی کے موقع پر پولیس کی خواتین اہلکاروں کو سیلوٹ کیا اور تصویر ٹوئٹر پر اپ لوڈ کی۔

مریم نواز نے اپنی پوسٹ کردہ تصویر پر لکھا کہ ہم عہدوں کو نہیں بیٹیوں کو سلیوٹ پیش کرتے ہیں، اگر وہ آپ کو عزت دیں تو جواب میں انہیں بھی عزت دینی چاہیئے۔

مریم نواز نے لکھا کہ ہر سلیوٹ پروٹوکول نہیں ہوتا اور احترام دل سے ہوتا ہے۔