LIVE

بریگیڈیئر جنرل اسماعیل قاآنی قدس فورس کے نئے کمانڈر مقرر

ویب ڈیسک
January 03, 2020
 

Your browser doesnt support HTML5 video.

عراق میں   امریکی حملے میں قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد ایرانی سپریم لیڈر  آیت اللہ خامنہ ای نے  بریگیڈیئر جنرل اسماعیل قاآنی کو قدس فورس کا کمانڈر مقرر کردیا ۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق  ایرانی پاسداران انقلاب کی ذیلی تنظیم قدس فورس کے سربراہ میجر جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد ایران کی نیشنل سیکیورٹی کونسل کا ہنگامی اجلاس ہوا ۔

رپورٹ کے مطابق ایرانی سپریم لیڈر علی خامنہ ای نے پہلی بار نیشنل سیکیورٹی کونسل اجلاس میں شرکت کی۔

آیت اللہ خامنہ ای نے بریگیڈیئر جنرل اسماعیل قاآنی کو قدس فورس کا کمانڈر مقرر کردیا ہے۔

بریگیڈیئر جنرل اسماعیل قاآنی قدس فورس کے نائب کی حیثیت سے خدمات سرانجام دے رہے تھے اور ان کا شمار ایران کے اہم عسکری کمانڈروں میں ہوتا ہے اور انہوں نے 1980 کی دہائی میں عراق ایران جنگ کے دوران اہم کردار ادا کیا تھا۔

قدس فورس کیا ہے؟

 قدس فورس ایران کے 'اسلامی انقلاب ' کے تحفظ کی ذمہ دار ایرانی پاسداران انقلاب کا ذیلی گروہ ہے جس کی ذمہ داری بیرون ملک  ایرانی مفادات کا تحفظ کرکے  انقلاب کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے جب کہ بیت المقدس (فلسطین)  کو آزاد کرانا بھی تنظیم کا بنیادی ہدف ہے۔

گذشتہ 20 سالوں میں قدس فورس  نے  جنرل قاسم سلیمانی کی قیادت میں متعدد آپریشن اور اہداف پورے کیے جس میں  فلسطینی عسکریت پسندوں اور لبنان کی حزب اللہ کی مدد ، عراق میں ایران نواز حکومت کے قیام میں کردار اور داعش اور القاعدہ جیسے گروہوں کے خلاف کارروائیاں شامل ہیں۔

قدس فورس نے شام میں بشارا لاسد کے خلاف ہونے والی بغاوت کے بعد اسد حکومت کو بچانے میں بھی اہم کردارادا کیا اور داعش اور حکومت مخالف شامی گروہوں کے خلاف لڑائی میں حصہ لے کر شام میں ایران کے اثر رسوخ کو مزید بڑھانے میں مدد دی۔

خیال رہے کہ عراق کے دارالحکومت بغداد میں ہونے والے امریکی حملے میں ایران کی القدس فورس کےکمانڈر قاسم سلیمانی جاں بحق ہوگئے ہیں۔

امریکا نے میجر جنرل قاسم سلیمانی کو عراق میں امریکی ائیر بیس پر راکٹ حملوں اور بغداد میں امریکی سفارتے خانے پر مظاہرین کے دھاوے اور جلاؤ گھیراؤ کا ذمہ دار ٹہرایا تھا۔

دوسری جانب ایران نے بھی قدس فورس کے کمانڈر کی ہلاکت پر امریکا سے بدلہ لینے کا اعلان کیا ہے۔

میجر جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد ایران اور امریکا کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوگیا ہے جس پر عالمی برادری میں شدید تشویش پائی جاتی ہے۔