اس وقت امریکا عالمگیر وبا سے سب سے زیادہ متاثرہ ممالک میں شامل ہے لیکن اس کے باوجود امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی معیشت کو دوبارہ کھولنے کا اشارہ دے دیا۔
امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز میں شائع رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ وہ معیشت بحال کرنے کے حوالے سے جلد فیصلہ کرنے جا رہے ہیں، وہ چاہتے ہیں کہ لاک ڈاؤن جلد ختم ہو۔
ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے اپنے دور صدارت میں کبھی اتنا سخت فیصلہ نہیں کیا، امید ہے یہ فیصلہ امریکا اور عوام کے لیے درست ثابت ہوگا۔
اس سے قبل ہوم لینڈ سیکیورٹی اور امریکی محکمہ صحت نے ٹرمپ انتظامیہ کو خبردار کیا تھا کہ لاک ڈاون ختم کیا گیا تو امریکا میں اموات کی تعداد دو لاکھ سے تجاوز کر جائے گی۔
دونوں وفاقی اداروں نے ٹرمپ انتظامیہ پر واضح کیا ہے کہ لوگوں کو گھروں پر رہنے اور سماجی فاصلہ اختیار رکھنے کی ہدایت پر 30 روز بعد بھی عمل جاری رہنا چاہیے۔
اگرچہ انتظامیہ کو یہ تو نہیں بتایا گیا کہ کورونا کیسز مختلف ریاستوں میں سب سے زیادہ کس تاریخ کو ہوں گے مگر واضح کیا گیا ہے کہ نیویارک، مسیاچوسٹس اور الی نواے میں کیسز کی ریکارڈ تعداد موسم گرما کے وسط میں متوقع ہے۔
دوسری جانب صدر ٹرمپ کے مشیر ڈاکٹر فاؤچی نے واضح کیا ہے کہ لاک ڈاون ختم ہونے کا فیصلہ حکومتی اہلکار نہیں کورونا وائرس ہی کرے گا۔
عالمی ادارہ صحت نے بھی دنیا کے ممالک کو خبردار کیا ہے کہ لاک ڈاؤن کو ختم کرنے میں جلدی نہ کی جائے، اگر ایسا کیا گیا تو اس کے بھیانک نکل سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ امریکا میں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 18 ہزار 700 سے تجاوز کرچکی ہے جب کہ 33 ہزار نئے مریضوں کے ساتھ مجموعی تعداد 5 لاکھ سے بڑھ گئی ہے۔