LIVE

نئی شپنگ پالیسی کا اعلان، سیلز اور انکم ٹیکس میں چھوٹ

ویب ڈیسک
August 07, 2020
 

وفاقی وزیر برائے بحری امور علی حیدر زیدی نے پاکستان کی نئی شپنگ پالیسی کا اعلان کردیا۔

وفاقی وزیر برائے بحری اُمور علی حیدر زیدی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ میری ٹائم سیکٹر پاکستان میں کافی نظرانداز رہا لیکن یہ سیکٹر بہت ساری وزارتوں سے منسلک ہے، تمام انڈسٹریز پورٹ کے ساتھ لنک ہوتی ہیں، تجارت، میری ٹائم سے سب سے زیادہ لنک ہے کیونکہ درآمد برآمد کاجائزہ لیاجاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ رزاق داؤد نے اس پالیسی کو بنانے میں سب سے زیادہ مدد کی ہے، 1972 میں جب نیشنلائزیشن ہوئی تو شپنگ انڈسٹری بھی نیشنلائز ہوئی، پہلا جہاز جس پر پاکستان کا جھنڈا لہرایا گیا اس کا نام فاطمہ رکھا گیا، تمام انڈسٹریز وقت کے ساتھ کھڑی ہوئیں تاہم شپنگ انڈسٹری نہیں چلی، 5 ارب ڈالر سے زیادہ فریٹ میں خرچ کر رہے ہیں کیونکہ ہمارے پاس جہاز نہیں۔

علی زیدی کا کہنا ہے کہ 2001 کی میرین پالیسی پر ہم نے کام کیا اور ایک ٹیم بنائی جنہوں نے اعداد و شمار کا جائزہ لیا۔

وفاقی وزیر نے پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ جو بھی پاکستانی شپنگ کمپنی اور جہاز رجسٹرڈ کرے گا تو 2030 تک کوئی کسٹم ڈیوٹی نہیں ہوگی، پاکستان میں شپنگ کمپنی اور جہاز رجسٹرڈ کرنے پر فرسٹ برتھ انوائٹ ہوگا اور بندرگاہ پر پاکستان میں رجسٹرڈ جہازوں کو برتھ دینے میں ترجیح دی جائے گی، اس جہاز پر کوئی انکم اور سیلز ٹیکس نہیں ہوگا۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی فلیگ کیریئر کو پاکستان کی پورٹ پر کھڑے ہونے کا پہلے حق ہوگا، پرائیویٹ انٹرپرائزز کا فریٹ روپے میں چارج ہوگا جو کہ پہلے ڈالر میں ہوتا تھا جب کہ اب کارگو شپ خریدنے کے لیے 3 فیصد پر پیسے بینک سے مل سکتے ہیں۔