LIVE

اے لیول اور اولیول کے متنازع نتائج کیخلاف طلبہ کا احتجاج

ویب ڈیسک
August 13, 2020
 

اسلام آباد میں اے لیول اور اولیول کے طلبہ  نے متنازع نتائج  پر احتجاج کرتے ہوئے گریڈنگ میں بہتری کا مطالبہ کیا ہے۔

احتجاجی مظاہرے میں نجی اسکولوں کے طلبہ اور والدین نے شرکت کی، طلبہ نے مطالبہ کیا کہ ہمارے گریڈز بڑھائے جائیں یا کیمبرج سسٹم کو ختم کیا جائے۔

طلبہ کا مؤقف ہے کہ اے لیول اور او لیول کے طلبہ کو فیل کیا گیا، جس کی وجہ سے یونیورسٹیوں میں داخلہ نہیں مل رہا۔

طلبہ کا کہنا ہے کہ ہمارے اساتذہ کی جانب سے بھی ہمارے ساتھ کوئی تعاون نہیں کیا گیا،ہمارے مارکس کیسے لگائے گئے ہمیں بتایا جائے، ہمیں کیمبرج کے نتائج میں انصاف چاہیے،ہمارے یونیورسٹیوں میں ایڈمیشن بھی ہوگئے تھے اب ہمیں داخلہ نہیں مل رہا۔

 بلاول بھٹو کا بھی متنازع نتائج پر اظہار تشویش

اس حوالے سے  چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کیمبرج اسسمنٹ انٹرنیشنل ایجوکیشن کے متنازع نتائج پراظہار تشویش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے بچے پورا سال محنت کرتے ہیں،اس دفعہ کورونا کے غیرمعمولی حالات کا سامنا بھی کرنا پڑا، جس کی وجہ سے طلبہ کے پاس امکانی رزلٹ کی بنیاد پر گریڈز قبول کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا۔

 بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ متنازع نتائج نے کالج میں داخلےسے متعلق ان کے مستقبل کو خطرے سے دوچار کردیا ہے، حکومت اس معاملے پر انتہائی سنجیدگی سے توجہ دے اور اسے متعلقہ امتحانی بورڈ کے سامنے اٹھائے، ہم قوم کے نوجوانوں کے مستقبل کے معاملے میں تاخیر کے متحمل نہیں ہوسکتے۔

'غیر مناسب گریڈنگ نظام سے 2 لاکھ پاکستانی طلبہ  متاثر ہوئے' 

 دوسری جانب صوبائی وزیر اسکول ایجوکیشن پنجاب  مراد راس نے اولیول اور اے لیول طلبہ کے ساتھ اظہاریکجہتی کرتے ہوئے کہا ہے کہ کیمبرج اسسمنٹ انٹرنیشنل ایجوکیشن نے طلبہ کےساتھ غیر معیاری سلوک کیا۔

 ان کا کہنا تھا کہ گریڈنگ نظام غیر مناسب ہونے کی بدولت 2 لاکھ کے قریب پاکستانی طلبہ متاثر ہوئے ہیں،کیمبرج سےدرخواست کی ہے کہ ہمارے طلبہ کے لیےگریڈنگ کا مسلہ حل کرے۔

واضح رہے کہ کورونا وائرس  کے باعث دنیا بھر میں کیمبرج کے امتحانات نہیں ہو سکے ہیں، جس پر کیمبرج اسسمنٹ انٹرنیشنل ایجوکیشن نے امتحانات کے بغیر براہ راست گریڈنگ کرتے ہوئے اے اور او لیول کے نتائج جاری کیے ہیں جس پر پاکستان ہی نہیں دنیا بھر کے طلبہ سراپا احتجاج ہیں۔