لاہور سیالکوٹ موٹر وے پر خاتون سے زیادتی کے بعد محکمہ داخلہ پنجاب کو ہوش آگیا اور 91 کلو میٹر کے راستے کی ویرانیاں دور کرنے کے لیے ہنگامی انتظامات شروع کردیے۔
موٹروے پر زیادتی کے واقعےکے بعد مسافروں کیلئے عارضی انتطامات پر کام شروع کردیاگیا ہے جب کہ لاہورسیالکوٹ موٹر وے پر آج تک پیٹرول پمپ بنا نہ ہی گاڑیوں کی مرمت کیلئے ورکشاپ ہے۔
اس کے علاوہ لاہور سیالکوٹ موٹروے کے 91 کلو میٹر راستے میں مسافروں کی سہولت کیلئے باتھ روم تک نہیں تاہم اب اس موٹر وے پر ہیلپ لائن 1124 کے سائن بورڈ لگا دیے گئےہیں تاکہ دوران سفر پیٹرول ختم ہونے یا گاڑی خراب ہونے پر 1124 پر کال کی جاسکے۔
ذرائع کے مطابق موٹروے پرپنجاب ہائی وے پیٹرولنگ کو ٹریکرز اور وائرلیس سے منسلک کر دیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ 9 ستمبر کو لاہور کے علاقے گجر پورہ میں موٹروے پر خاتون کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے کا واقعہ پیش آیا تھا جہاں ڈاکوؤں نے خاتون کی گاڑی کے شیشے توڑ کر ان سے لوٹ مار کے بعد ان کو بچوں کے سامنے زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔