LIVE

پی ڈی ایم کا کل ملتان کے قلعہ کہنہ قاسم باغ میں ہر صورت جلسہ کرنے کا اعلان

ویب ڈیسک
November 29, 2020
 

اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک مومنٹ (پی ڈی ایم) اور جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ کل ہر صورت ملتان میں جلسہ ہوگا، کارکن رکاوٹیں توڑ کر جلسہ گاہ پہنچیں۔

حکومت پنجاب کی جانب سے اپوزیشن اتحاد کو 30 نومبر کے جلسے کی اجازت نہ دینے اور گزشتہ روز اپوزیشن کارکنوں کے قلعہ کہنہ قاسم باغ اسٹیڈیم میں گھسنے کے بعد سے کشیدگی عروج پر پہنچ گئی ہے۔

پولیس کی جانب سے گزشتہ رات کارکنوں سے اسٹیڈیم خالی کرانے اور گرفتاریوں کے بعد ملتان میں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کا اجلاس ہوا جس میں یوسف رضا گیلانی اور رانا ثناء اللہ سمیت دیگر شریک تھے۔ 

مولانا فضل الرحمان کی زیر صدارت ملتان میں اتحاد کا اہم اجلاس ہوا — فوٹو: رانا ثناء اللہ آفیشل 

مولانا فضل الرحمان کی قیادت میں ہونے والے اجلاس میں موجودہ صورتحال پر غور کیا گیا اور آئندہ کا لائحہ عمل بنایا گیا۔ 

کوئی طاقت جلسے کو روکے گی تو عوامی سیلاب اسے بہا کر لے جائے گا: مولانا فضل الرحمان

بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کی طرف سے ملک بھرمیں جلسوں کا سلسلہ جاری ہے، اسی تحریک کے سلسلے میں کل ملتان میں بھی جلسہ ہے جس کے لیے  کارکنوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت ریاستی دہشت گردی پر اتر آئی ہے، پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں کے کارکنوں کو گرفتار کیا جا رہا ہے جس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ کل کا جلسہ ہو کر رہے گا اور عظیم الشان جلسہ ہو گا، کوئی طاقت جلسے کو روکے گی تو عوام کا سیلاب اسے بہا کر لے جائے گا۔

سربراہ پی ڈی ایم نے کارکنوں کو رکاوٹیں توڑ کر جلسے میں شرکت کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ پولیس ڈنڈے استعمال کر رہی ہے تو کارکن بھی ڈنڈے استعمال کریں۔

انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم نے جنوری میں لانگ مارچ کرنے کا کہا تھا، لیکن لگتا ہے حکومت چاہتی ہے کہ ہم جلد لانگ مارچ کریں، جلسے میں نہ پہنچ سکے تو جیلیں بھردیں گے اور جلد اسلام آباد پہنچ کر حکومت کو اس کی اوقات بتائیں گے۔

مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ کل مریم نواز تمام رکاوٹیں توڑ کر جلسہ گاہ پہنچیں گی، اپوزیشن نے تحریک حکومت کی اجازت سے شروع نہیں کی۔

سابق وزیراعظم و پیپلزپارٹی کے رہنما یوسف رضا گیلانی نے کہا حکومت نے جلسے سے پہلے ہی جلسہ کامیاب کردیا، گرفتار کارکنوں کی رہائی کے لیے پیپلز لائرز فورم کو متحرک کردیا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ میرے بچوں کے ساتھ برا سلوک پیغام تھا کہ جب ان کے ساتھ برا ہوسکتا ہے تو کسی کے ساتھ کچھ بھی ہوسکتا ہے۔

خیال رہے کہ اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی جانب سے ملتان میں 30 نومبر کو جلسہ منعقد کرنے کا اعلان کیا گیا ہے تاہم حکومت کی جانب سے جلسے کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔

گزشتہ روز اپوزیشن اتحاد میں شامل جماعتوں کے کارکن حکومتی رکاوٹیں توڑ کر جلسہ گاہ پہنچے تھے اور اسٹیڈیم میں ڈیرے ڈال ڈیے تھے۔

پولیس نے اسٹیڈیم کے تالے توڑنے پر پی ڈی ایم کے 70 نامزد اور 300 نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا جب کہ جلسے کے لیے کیٹرنگ کا سامان دینے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کیا اور متعدد گوداموں کو بھی سیل کرکے مقدمات درج کیے تھے۔

 آدھی رات کو کہنہ قاسم باغ اسٹیڈیم میں ڈھول کی تھاپ پر رقص کرتے، ہاتھ سینکتے اور گپیں لڑاتے پی ڈی ایم کارکنان، کنٹینر ہٹانے کے لیے کرین لے کر پہنچے تو اسٹیڈیم میدان جنگ میں تبدیل ہو گیا۔

پولیس نے کارکنان پر لاٹھی چارج کیا اور سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کے بیٹے علی قاسم گیلانی سمیت کئی کارکنوں کو گرفتار کر لیا جب کہ کارکنان کے اسٹیڈیم سے چلے جانے کے بعد کیٹرنگ والے شامیانے، کرسیاں اور دیگر سامان واپس لے گئے۔