LIVE

طالبان امن کیلئے امریکا کے پارٹنر بن سکتے ہیں: وزیراعظم

ویب ڈیسک
September 24, 2021
 

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہےکہ دوحہ امن عمل کے دوران امریکا نے طالبان کے ساتھ ورکنگ ریلیشن شپ قائم کیا جب کہ طالبان امن کیلئے امریکا کے پارٹنر بن سکتے ہیں۔

امریکی جریدے کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پرامن افغانستان پاکستان کے مفاد میں ہے، افغانستان میں بحران ختم کرنے کے لیے امریکا بھی کردار ادا کرسکتا ہے، پاکستان اور امریکا کو افغانستان سے دہشتگردی کو روکنے کی ضرورت ہے، افغانستان میں انسانی بحران سے نمٹنے کے لیے افغانستان کے ساتھ تعاون کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ انخلا کے عمل کے دوران امریکا اور طالبان کے درمیان براہ راست تعاون تھا، دوحہ امن عمل کے دوران امریکا نے طالبان کے ساتھ ورکنگ ریلیشن شپ قائم کیا، طالبان امن کے لیے امریکا کے پارٹنر بن سکتے ہیں، امریکا نے افغانستان سے اپنی مرضی سے انخلا کیا ہے اور مجھے نہیں لگتا کہ انخلا سے عالمی سطح پر امریکی ساکھ کو فرق پڑے گا البتہ کابل سےافرا تفری کی صورتحال میں انخلا سے امریکا پرمنفی اثرات ہوسکتے ہیں۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ امریکا بھی افغانستان کی بحالی اور تعمیر نو میں مثبت کردار ادا کرسکتاہے، امریکا افغانستان میں نئی حکومت سے مل کرمشترکہ مفادات اور خطےکے استحکام کو فروغ دے سکتا ہے، امریکا اور خطے کی تمام بڑی طاقتوں کے درمیان تعاون ہی تباہی سے بچنے کا واحد راستہ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کورونا اور سابقہ حکومتوں کی ناکامیوں کی وجہ سے افغانستان کو انسانی بحران کا سامنا ہے، چین افغانستان کو معاشی مدد فراہم کرتا ہے تو افغان اسے قبول کر لیں گے جب کہ طالبان نے سی پیک میں شامل ہونے اور چین سے تعلقات قائم کرنے کے امکانات کا خیر مقدم کیا۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان کے خلاف کالعدم ٹی ٹی پی ہزاروں دہشتگرد حملوں کی ذمے دار ہے۔