پنجاب ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے پہلے پرائیوٹ کالجز میں بی ایس آنرز پروگرام کے لیے کو ایجوکیشن پر پابندی عائد کی اور اس حوالے سے ویب سائٹ پر نجی کالجز کے لیے نیا ہدایت نامہ بھی موجود ہے جب کہ میڈیا پر خبر نشر ہونے پر ڈائریکٹوریٹ آف پبلک انسٹرکشن (کالجز) نے پرفارما واپس لے لیا اور وزیرہائر ایجوکیشن پنجاب نے ویب سائٹ پرموجودپرفارما کو پرانا قرار دے دیا۔
ایچ ای ڈی کی ویب سائٹ پر جاری پرفارما میں پرائیوٹ کالجز کو ہدایت کی گئی ہے کہ ویب سائٹ پر دو جگہ لکھا ہے کہ آپ کو کو ایجوکیشن نہ ہونےکاحلف نامہ دیناہوگا، لڑکوں کو صرف میل ٹیچر جب کہ لڑکیوں کو صرف فی میل ٹیچرز پڑھائیں گے، بوائز اور گرلز کے بلاک الگ ہوں گے، حلف نامہ اوتھ کمشنر سے تصدیق کرواکراسٹامپ پیپرجمع کراناہوگا۔
وزیر ہائر ایجوکیشن پنجاب یاسرہمایوں نے جیونیوزسےٹیلی فونک گفتگو میں کہا کہ ہائر ایجوکیشن کی جانب سے ایساکوئی نوٹیفکیشن جاری نہیں ہوا، ایچ ای ڈی کی ویب سائٹ پر موجود پرفارما 2010 کا ہے اور 2010 میں بی ایس پروگرام نہیں تھا۔
ڈائریکٹوریٹ آف پبلک انسٹرکشن (کالجز) نے نیا مراسلہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ کو ایجوکیشن کےحوالےسےکوئی حلف نامہ داخل کرنےکی شرط نہیں لگائی گئی، تمام نجی کالجزکوآگاہ کردیاہےکہ ایچ ای ڈی کی ویب سائٹ پر نئےاپ ڈیٹڈپرفارماکے مطابق درخواستیں جمع کرائیں۔
ہائر ایجوکیشن کے ایک اہم افسر کا کہنا ہے کہ پرائیوٹ کالجز کی چند ویڈیو سامنے آنے پر پرائیوٹ کالجز میں کو ایجوکیشن تعلیم پر پابندی کا فیصلہ کیا گیا تھا۔