LIVE

حکومت مصدقہ ثبوتوں پر ڈکلیریشن دے سکتی ہے، عدالت اسے برقرار رکھے تو پی ٹی آئی تحلیل ہوجائیگی: رانا ثنااللہ

ویب ڈیسک
August 03, 2022
 

 پی ٹی آئی 34غیر ملکی شہریوں اور 351 کمپنیوں سے فنڈز لیتی رہی، پولیٹیکل پارٹی ایکٹ اور الیکشن ایکٹ کے مطابق بھی ممنوعہ فنڈنگ جرم ہے: وفاقی وزیر داخلہ/ فائل فوٹو

اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے کہا ہےکہ  حکومت مصدقہ ثبوتوں پر ڈکلیریشن دے سکتی ہے کہ پی ٹی آئی فارن ایڈ پارٹی ہے اور  اگر سپریم کورٹ یہ ڈکلیریشن برقرار رکھتی ہے تو پارٹی تحلیل ہوجائے گی۔

جیونیوز کے پروگرام جیو پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنااللہ نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے سو فیصد درست فیصلہ کیا ہے اور اس کے فیصلے نے ثابت کیا کہ پی ٹی آئی ایک فارن فنڈڈ پارٹی ہے، اس نے ریکارڈ میں جعل سازی کی اور اکاؤنٹس چھپائے۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی 34غیر ملکی شہریوں اور 351 کمپنیوں سے فنڈز لیتی رہی، پولیٹیکل پارٹی ایکٹ اور الیکشن ایکٹ کے مطابق بھی ممنوعہ فنڈنگ جرم ہے، حکومت ان مصدقہ ثبوتوں پر ڈکلیریشن دے سکتی ہے کہ پی ٹی آئی فارن ایڈ پارٹی ہے، اگر سپریم کورٹ یہ ڈکلیریشن برقرار رکھتی ہے تو پارٹی تحلیل ہوجائے گی۔

وزیر داخلہ کاکہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کے فیصلے نے عمران کو جھوٹا اور جعل ساز ثابت کیا، حکومتی اتحاد کی میٹنگ میں فیصلے کے بعد کا لائحہ عمل بنایا گیا ہے، قوم کو عمران خان سے متعلق آگاہ کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں  نے مزید کہا کہ عمران خان سیاست میں رہے گا تو جمہوریت رہے گی اور نہ ہی سیاست آگے بڑھ سکتی ہے، اس کی رعونیت اور تکبر ہے، یہ کہتا ہےکہ ملک کے دشمنوں سے بات کرسکتا ہوں مگر سیاسی مخالفین سے بات نہیں کرسکتا۔

واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے گزشتہ روز پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ سنایا جس کے مطابق تحریک انصاف پر ممنوعہ فنڈنگ ثابت ہوگئی ہے۔

فیصلے کے اہم نکات

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ کیوں نہ ان کے ممنوعہ فنڈز ضبط کیے جائیں، الیکشن کمیشن دفتر قانون کے مطابق باقی کارروائی بھی شروع کرے، فیصلہ کی کاپی وفاقی حکومت کو جاری کی جاتی ہے۔