دنیا کا پہلا سمندر کے اوپر تیرنے والا شہر بحر ہند کے نیلگوں پانیوں میں تیزی سے ابھرتا جا رہا ہے۔
مالدیپ کے دارالحکومت مالے سے کشتی سے 10 منٹ کے سفر کی مسافت پر بحر ہند کے پانیوں میں شہر ابھر رہا ہے۔
اس شہر پر کافی عرصے سے کام کیا جا رہا ہے اور اب وہاں جاری تعمیراتی کام کی اولین سیٹلائٹ تصویر سامنے آئی ہے۔
اس حیرت انگیز منصوبے پر مالدیپ کی حکومت ایک ڈچ کمپنی واٹر اسٹوڈیوز کے ساتھ مل کر کام کررہی ہے۔
یہ کوئی تجربہ یا مستقبل کے جدید شہر کا کانسیپٹ ماڈل نہیں بلکہ مالدیپ کو سمندر کی سطح میں اضافے سے لاحق خطرات سے بچانے کا ایک حل ہے۔
1190 جزائر پر مشتمل مالدیپ موسمیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثرہ ممالک میں سے ایک ہے۔
ماہرین کے تخمینے کے مطابق سمندری سطح میں اضافے کے نتیجے میں لگ بھگ پورا مالدیپ اس صدی کے آخر تک سمندر میں ڈوب سکتا ہے۔
مگر ایک تیرنے والا شہر سمندر کی سطح بلند ہونے پر بھی محفوظ رہ سکتا ہے۔
اس شہر کی تعمیر تو 2027 میں مکمل ہوگی مگر وہاں لوگوں کے بسنے کا عمل 2025 سے شروع ہو سکتا ہے۔
لوگوں کے بسنے کا عمل 2022 میں شروع ہونا تھا مگر کچھ مسائل کے باعث ایسا ممکن نہیں ہوسکا تھا۔
اس شہر میں 5 ہزار گھر تعمیر کیے جائیں گے جن میں 20 ہزار افراد کے قیام کی گنجائش ہوگی۔
یہ گھر بنیادی طور پر موڈیولر یونٹ ہوں گے، جن کو ایک مقامی شپ یارڈ میں تعمیر کرکے اس نئے شہر تک پہنچایا جائے گا اور وہاں زیرآب موجود کنکریٹ سے جوڑ دیا جائے گا۔
شہر میں بجلی کے حصول کے لیے سولر انرجی سے مدد لی جائے گی جبکہ ائیر کنڈیشنرز کے متبادل کے طور پر گہرے پانی کی ٹھنڈک کو استعمال کیا جائے گا۔
اس شہر میں رہنے والے کہیں جانے کے لیے کشتیوں، سائیکل یا الیکٹرک اسکوٹرز کا سہارا لیں گے یا پیدل بھی گھوم سکیں گے۔