08 جون ، 2016
اسلام آباد ہائیکورٹ نے وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی کی تقرری کے خلاف درخواست پر وکیل کو قانونی نکات پر عدالت کی معاونت کرنے کیلئے مہلت دیدی ہے ۔ جسٹس اطہر من اللہ نے استفسار کیا کہ وہ قانون بتائیں جس کے تحت طارق فاطمی کو کام سے روکا جائے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس اطہر من اللہ نے راجا ظہور الحسن ایڈووکیٹ کی درخواست پر سماعت کی، درخواست گزار وکیل نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ طارق فاطمی آئینی عہدہ نہیں رکھتے ، نہ ہی پارلے منٹ سمیت کسی کو جوابدہ ہیں۔
درخواست گزار کے وکیل کے مطابق خطے کے ممالک بھارت ، ایران اور افغانستان کے ساتھ تعلقات کو طارق فاطمی معاون کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔
وکیل نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ کہ طارق فاطمی نے کینیڈا اور قطر کے پاکستانی سفارتخانوں میں دہری شہریت رکھنے والوں کو بھرتی کرایا، مراکش کے پاکستانی سفات خانے میں بھی بغیر سمری تعیناتیاں کیں ۔
عدالت نے وکیل کو قانونی نکات پر بحث کرنے اور کیس کی تیاری کے لیے مہلت دیتے ہوئے سماعت 13 جون تک ملتوی کر دی ۔