پاکستان
06 ستمبر ، 2016

وطن کی فضاؤں میں گونجنے والے قومی نغموں کا انمٹ کردار

وطن کی فضاؤں میں گونجنے والے قومی نغموں کا انمٹ کردار

یوم دفاع پاکستان ہو اور پاک فوج کے نڈر سپوتوں کا جوش اور ولولہ بڑھانے والوں کا ذکر نہ ہو، یہ بھلا کیسے ممکن ہے۔ 1956 کی جنگ میں گلوکاروں، موسیقاروں اور نغمہ نگاروں نے سریلی دھنوں، مدھر آوازوں اور حب الوطنی سے سرشار گیتوں کے ذریعے ملکی دفاع میں بھرپور حصہ لیا۔

سن 1965 کی جنگ کے دوران وطن کی فضاؤں میں گونجنے والے قومی نغموں نے دفاع وطن میں اَنمٹ کردار ادا کیا۔ یہ یادگار نغمے آج بھی نہ صرف سننے والوں کو جذبہ حب الوطنی سے سرشار کردیتے ہیں بلکہ وطن کے لیے کچھ کر گزرنے کا ولولہ پیدا کرتے ہیں۔

فلمی گیت ہوں یا گلوکاروں کی جانب سے شہداء اور غازیوں کو پیش کیا جانے والا نذرانہ، سننے والوں کے سینے جوش سے معمور ہوجاتے ہیں۔

کسی بھی قوم میں وطن سے محبت اور لازوال قربانی کا جذبہ پیدا کرنے میں ملی نغموں کا کردار ڈھکا چھپا نہیں اور اس کا مظاہرہ نہ صرف 1965 کی جنگ بلکہ بعد میں بھی پوری توانائیوں کے ساتھ دیکھنے کو ملا۔

ایسے ہی چند یادگار ملی نغمے درج ذیل ہیں، جن کی شہرت میں آج تک کمی نہیں آئی۔

اے راہ حق کے شہیدوں










اے پٹر ہٹاں تے نئیں وِک دے










جاگ اٹھا ہے سارا وطن۔۔۔ساتھیو، مجاہدو!










اے مرد مجاہد جاگ ذرا، اب وقت شہادت ہے آیا!










اپنی جاں نذر کروں، اپنی وفا پیش کروں!



مزید خبریں :