خصوصی رپورٹس
17 مارچ ، 2017

دنیا کے بلند ترین پہاڑی علاقوں میں بھی خانہ و مردم شماری

دنیا کے بلند ترین پہاڑی علاقوں میں بھی خانہ و مردم شماری کا سلسلہ جاری ہےجہاں عملے برف پر چل کر ان پہاڑی دیہات تک پہنچ گئے ہیں جبکہ راستے بند ہونے کے باعث تحصیل گل تری کے 25دیہاتوں میں خانہ و مردم شماری جولائی تک ملتوی کر دی گئی ہے۔

گلگت بلتستان کی نصف سے زائد آبادی بلند ترین پہاڑوں پر آباد ہے جہاں تک پہنچنے کے لیے برف پگھلنےکا انتظار کرنا پڑتا ہے جبکہ برف میں ڈھکی ان بلند ترین انسانی بستیوں کے راستے اپریل کے آخری اورمئی کے پہلے ہفتے میں کھلتےہیں۔

خانہ و مردم شماری کی مہم مارچ میں شروع کئے جانے کے باعث فیلڈ اسٹاف کئی کئی گھنٹے برف پر پیدل چل کر ان دیہاتوں تک پہنچےہیں جبکہ تحصیل گل تری تک پہنچنا ناممکن ہونے کے باعث 25 دیہاتوں میں خانہ و مردم شماری جولائی تک ملتوی کر دی گئی ہے۔

چھٹی خانہ و مردم شماری کے پہلے مرحلے میں گلگت بلتستان کے پانچ اضلاع شامل کئے گئے ہیں جہاں خانہ شماری کے دوران فیلڈ اسٹاف عمارتوں کے ہر حصے کی تفصیلات سمیت گھر، دفتر، ہوٹل و ہاسٹل، کارخانہ، اسکول، کالج اور عبادت گاہوں کی تفصیلات بھی درج کر رہے ہیں جبکہ خانہ شماری میں رہائش کیلئے زیر استعمال خیمہ، جھونپڑی، جھگی اور غار کو بھی درج کیا جا رہا ہے۔

ملک کے میدانی علاقوں کی نسبت پہاڑی علاقوں میں خانہ و مردم شماری کی مہم کو کامیاب بنانا زیادہ مشکل چیلنچ ثابت ہو رہا ہے تاہم اس قومی فریضہ پر مامور اہلکار قومی مہم کی کامیابی کیلئےمشکل ترین درے عبور کر کے پہاڑی دیہاتوں تک پہنچ رہے ہیں۔

مزید خبریں :