پاکستان
20 مارچ ، 2017

شراب فروشی کی بندش: سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ معطل

شراب فروشی کی بندش: سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ معطل

سپریم کورٹ نے سندھ میں شراب فروشی کی بندش کیخلاف درخواست سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ معطل کردیا، درخواست پر سماعت 3 ہفتے کے اندر 3 رکنی بینچ کرے گا۔

سندھ ہائیکورٹ نے 120 شراب کی دکانوں کو بند کرنے کا حکم دیتے ہوئے یکم اپریل تک سندھ حکومت سے دکانوں کے لائسنس سے متعلق رپورٹ طلب کی تھی۔

سپریم کورٹ نے کہا کہ جب قانون موجود ہے تو ہائیکورٹ ایسا حکم جاری نہیں کرسکتی، جسٹس اعجاز افضل نے ریمارکس دئیے کہ 1979 میں شراب فروشی پر پابندی لگائی گئی تھی، الکوحل کا استعمال دوائی کےطور پر کیا جائے تو پولیس ڈاکٹر کا پوچھ سکتی ہے، اگر کوئی قانون کی خلاف ورزی کرے تو متعلقہ پولیس اس کے خلاف کارروائی بھی کرسکتی ہے۔

ڈاکٹر رمیش کمار نے کہا کہ ہندو مذہب میں شراب نوشی پر پابندی ہے، کئی ایسے شراب خانے ہیں جو مسجد، مندر اور چرچ کے قریب ہیں، سندھ حکومت کا ہائیکور ٹ میں جواب آنے تک پابندی نا اٹھائی جائے۔

شراب فروش یونین کے وکیل شاہد حامد نے اپنے دلائل میں کہا کہ شراب کی دکانیں لائسنس یافتہ ہیں اور شراب فروش حکومت کو ٹیکس دیتے ہیں۔

مزید خبریں :