کاروبار
16 اپریل ، 2017

حالیہ سالوں میں پاکستانی ایکسپورٹ میں خاطر خواہ اضافہ نہیں ہو سکا

حالیہ سالوں میں پاکستانی ایکسپورٹ میں  خاطر خواہ اضافہ نہیں  ہو سکا

حالیہ برسوں میں مختلف وجوہات کے سبب پاکستانی ایکسپورٹ میں خاطر خواہ اضافہ نہیں ہو سکا ، یعنی ایکسپورٹ کے حوالے سے صنعتی پھیلا ؤ ایک حساب سے تقریبا ًمنجمد ہے ۔

سن 1999 میں ملک کی ایکسپورٹ آٹھ ارب 50 کروڑ ڈالر کی سطح پر تھیں جو نو سال بعد 2008 میں بڑھ کر 19 ارب ڈالر کی سطح عبور کر گئیں،مشرف دور میں دوگنے سے زائد اضافے کے بعد اب کئی وجوہات کے سبب برآمدات کو بریک لگ گیا ہے۔

مزے کی بات یہ کہ جب تک ایکسپورٹ بڑھتی رہیں روپیہ مستحکم رہا اور جب ان میں تیز اضافہ نہ ہوا تو روپیہ بھی بے قدر ہوا اور ایکسپورٹ کیلیے فیکٹریوں کا پہیہ تیز نہ گھومنے کے سبب بے روزگاری کیساتھ دیگرمعاشی مسائل نے بھی جنم لیا ۔

کم ترین شرح سود کے باوجود ایکسپورٹ میں عدم اضافے کو ماہرین اربوں روپے کے ری فنڈز پھنسنے، کاروباری لاگت اور حکمت عملی کا فقدان سمجھتے ہیں۔

بعض ماہرین کے خیال میں ٹیکسٹائل کے علاوہ دیگر صنعتوں کے بڑے پیمانے پر ایکسپورٹ کے لیے تیار کرنا ہوگا ،ساتھ ہی ساتھ بڑی معیشتوں کی طرح اب کاٹیج انڈسٹری کے فروغ کے لیے بھی کام کرنا ہوگا۔

مزید خبریں :