صحت و سائنس
19 جون ، 2017

جہاز کے کیبن میں سفر عملے کیلئے مضرصحت ہوسکتا ہے، ماہرین

جہاز کے کیبن میں سفر عملے کیلئے مضرصحت ہوسکتا ہے، ماہرین

ماہرین کا کہنا ہے کہ جہاز کے کیبن میں سفر عملے کے لئے نقصان دہ ہونے کے ساتھ مختلف بیماریوں کا باعث بن سکتا ہے۔

اسکاٹ لینڈ کی اسٹرلنگ یونیورسٹی کے محقیقین کی ایک ٹیم نے جہاز کے عملے کی دوران پرواز کیبن میں موجودگی اور اس کے اثرات سے متعلق 2 مختلف مشاہدے کئے جس کے بعد ماہرین کا کہنا ہے کہ جہاز کے کیبن میں مسلسل سفر کرنے سے عملے کو سر میں درد، بیہوشی، سانس لینے میں تکلیف اور آنکھوں کے مسائل کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

اسٹرلنگ یونیورسٹی کے ماہرین نے تحقیق کے لئے 200 سے زائد کیبن کیریو کا مشاہدہ کیا جس کے بعد ان کا کہنا ہے کہ 2 مختلف مشاہدوں کے بعد یہ بات سامنے آئی ہے کہ جہاز کے کیبن میں پیدا ہونے والی آلودہ ہوا (ایرو ٹاگزگ سنڈروم) براہ راست انسانی صحت کو متاثر کرتی ہے اور پہلے مشاہدے میں 65 فیصد تک عملے کو جسمانی بیماری کا شکار پایا گیا۔

اسٹرلنگ یونیورسٹی کے ماہرین نے بتایا کہ ایرو ٹاگزگ سنڈروم سے سر میں درد ، بے ہوشی، سانس لینے اور دیکھنے کے مسائل ہوسکتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق دوران پرواز کیبن میں آئل لیکج کے واقعات کے باعث جہاز کے عملے کی جسمانی صحت پر منفی علامات کو بھی نوٹ کیا گیا اور 75 فیصد تک عملے کو جلدی بیماری کا شکار پایا گیا۔

یونیورسٹی آف آکوپیشنل اور انوایرمینٹل کی ڈاکٹر اور تحقیقاتی ٹیم کی سربراہ سوزین میچیلس کا کہنا ہے کہ اس تحقیق سے جہاز کے عملے اور مسافروں کی زندگی پر پڑنے والے منفی اثرات کا معلوم ہوتا ہے اور اس کا اطلاق دنیا بھر کے فلائٹ آپریشن پر ہوتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اس ایروٹاگزگ سنڈروم کی اصل وجہ جہاز کے انجن میں استعمال ہونے والے اورگینوفاسفیٹ کی وجہ سے ہے، اورگینوفاسفیٹ کیمیائی مواد ہے جس سے سانس لینے میں مشکل ہوتی ہے اور اس کا براہ راست اثر دماغ پر پڑتا ہے۔

تحقیق کار نے اقوام متحدہ کے ادارہ برائے صحت کے جرنل پبلک ہیلتھ پینوراما میں بھی اس تحقیق سے متعلق لکھا ہے اور مشورہ دیا ہے کہ اس نئی تحقیق کو مدنظررکھتے ہوئے اس کا حل اور عملے کے علاج کے لئے جلد ازجلد کوئی حل تلاش کرنا ہوگا۔

جب کہ  اسکاٹ لینڈ کے ڈیپارٹمنٹ آف ٹرانسپورٹ کا کہنا ہے کہ انہیں اس تحقیق سے متعلق ابھی تک کوئی ثبوت نہیں ملے۔

مزید خبریں :