دنیا
16 جولائی ، 2017

باوردی دہشت گردوں نےعوام سے شکست کھائی، ترک صدر

باوردی دہشت گردوں نےعوام سے شکست کھائی، ترک صدر

ترکی میں ناکام بغاوت کا ایک سال مکمل ہونے پر لاکھوں افراد شہدا پل پر جمع ہیں۔ ترک صدر نے کہا ہے کہ باوردی دہشت گردوں نے استنبول اور انقرہ کی سڑکوں پر عوام سے شکست کھائی۔

یہ کہنا ہے ترک صدر تیب اردوان کا جن کا کہنا ہے کہ یہ آخری فوجی بغاوت نہیں تھی، ہم جانتے ہیں اب بھی کون کون ارمان رکھتا ہے۔

فوجی بغاوت کو ایک برس مکمل ہونے پر ترکی کے مختلف شہروں میں پر جوش تقاریب منعقد ہوئیں۔ باسفورس پل پر لوگوں کے سمندرسے خطاب کرتے ہوئے ترک صدر نے کہا کہ دہشتگردوں نے ترک اداروں اور شہروں پر قبضہ کرنے کی کوشش کی، تاہم انہیں اپنی قوم پر فخر ہے جنہوں نے اس سازش کو ناکام بنا دیا۔

صدر اردوان نے کہا کہ باسفورس پل نے 15 جولائی 2016 کو خونی رات دیکھی، باسفورس پل پر36 ترک شہریوں نے جان کا نذرانہ پیش کیا، بغاوت کی شب ہمارے شہریوں کے ہاتھوں میں بندوقیں نہیں وطن کا پرچم تھا اور ہم نے اپنی آزادی اور مستقبل کاتحفظ کیا۔

ایک برس پہلے ترکی میں فوجی ٹولے نے منتخب حکومت کا تختہ الٹنے کی کوشش کی تھی اور عوام پر گولیاں کی بارش کردی تھی، بعض افراد کو ٹینکوں تلے روند دیا گیا تھا جس میں ڈھائی سو افراد مارے گئے تھے۔

تاہم ترکی کے جمہوریت پسند عوام نےسینے پہ گولیاں کھا کے فوج کامقابلہ کیا تھا اور جمہوریت پرشب خون مارنے والی فوج کومنہ کی کھاناپڑی تھی۔ بغاوت میں ملوث پچاس ہزار سے زائد افراد گرفتار اور ایک لاکھ کو نوکریوں سے نکال دیا گیا ہے۔

صدر اردوان کا کہنا تھا کہ بغاوتی عناصر اب بھی پس پشت سوچتے رہتے ہیں تاہم انہیں ناکامی ہوگی انہوں نے 15 جولائی جمہوریت اور قومی اتحاد کا دن قرار دیتے ہوئےاس موقع پر عام تعطیل کا اعلان کیا ہے۔

 

مزید خبریں :