پاکستان
Time 11 ستمبر ، 2017

خواجہ اظہار حملہ کیس: مبینہ ماسٹر مائنڈ سروش کا قریبی ساتھی گرفتار

— عبدالکریم سروش صدیقی

کراچی: حساس اداروں نے کارروائی کرتے ہوئے خواجہ اظہار حملہ کیس کے مبینہ ماسٹر مائنڈ عبدالکریم سروش صدیقی کے قریبی ساتھی کو حراست میں لے لیا۔

ذرائع کے مطابق حساس اداروں نے کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر کارروائی کرتے ہوئے ابو صالح کو حراست میں لے لیا جس کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ وہ ایم کیو ایم رہنما خواجہ اظہار پر حملے کے مبینہ ماسٹر مائنڈ سروش صدیقی کا قریبی ساتھی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم کے قبضے سے دو موبائل فونز، لیپ ٹاپ اور ہارڈ ڈکس قبضے میں لیتے ہوئے اسے تفتیش کے لئے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق ملزم ابو صالح کا تعلق کالعدم تنظیم سے ہے اور وہ کراچی سے دوسرے شہر فرار ہونے کی کوشش کررہا تھا۔

خیال رہے کہ خواجہ اظہار پر حملے کے ملزمان کی گرفتاری کے لئے پولیس اور حساس اداروں کی کارروائیاں جاری ہیں اور تحقیقات کے دوران انکشاف ہوا ہے کہ حملے میں ملوث ملزمان تعلیم یافتہ اور ٹیکنالوجی پر مہارت رکھتے ہیں۔

پولیس نے 4 ستمبر کو کنیز فاطمہ سوسائٹی میں کارروائی کی تو اس دوران 4 دہشت گرد ہلاک اور عبدالکریم سروش زخمی حالت میں فرار ہوگیا تھا۔

مفرور ملزم کے حوالے سے ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کا کہنا تھا کہ مفرور سروش صدیقی خواجہ اظہار حملے کا ماسٹر مائنڈ ہے۔

خیال رہے کہ مفرور عبدالکریم سروش صدیقی جامعہ کراچی میں اپلائیڈ فزکس کا طالب علم تھا اور اس کے والد سجاد صدیقی ریٹائرڈ پروفیسر ہیں۔

حساس اداروں نے کنیز فاطمہ سوسائٹی میں کارروائی کرتے ہوئے 4 ستمبر کو انصار الشریعہ نامی تنظیم کے سربراہ شہریار عبداللہ ہاشمی کو حراست میں لیا تھا۔  

شہریار عبداللہ ہاشمی این ای ڈی یونیورسٹی کا ملازم تھا جس نے کراچی یونیورسٹی سے شعبہ فزکس میں ماسٹر کی ڈگری بھی حاصل کر رکھی ہے۔

مزید خبریں :