چین کی واحد 'اسپائڈر وومن'

لیو ڈینگ پنگ چین کی واحد خاتون 'اسپائڈر مین گروپ' کا حصہ ہیں جو چین کے بلند و بالا پہاڑ پر بغیر کسی سہارے کے چڑھنے پر مہارت رکھتی ہیں۔

چین کے جنوب مغربی صوبے گوزہو میں بلند و بالا چٹانوں پر چڑھنے کی قدیم روایت ہے اور مقامی حکومت نے اسے زندہ رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

محکمہ سیاحت نے سیاحوں کی انٹرٹینمنٹ کے لئے پہاڑ پر چڑھنے کے لئے 'مائیو اسپائڈر مین گروپ' تشکیل دینے کا اعلان کیا جس کے لئے مختلف افراد نے ٹیسٹ دیا لیکن 5 افراد ہی معیار پر پورا اترنے میں کامیاب رہے۔

پہاڑ پر تیزی سے چڑھنے والے 5 افراد پر مشتمل 'مائیو اسپائڈر گروپ' میں 37 سالہ لیو ڈینگ پنگ بھی شامل ہیں جو نہ صرف گروپ میں واحد خاتون ہیں اور انہیں چین کی واحد 'اسپائڈر وومن' ہونے کا بھی اعزاز حاصل ہے۔

لیو ڈینگ پنگ کسی بھی سہارے کے بغیر بلند و بالا پہاڑ پر پھرتی سے چڑھنے کی صلاحیت رکھتی ہیں اور وہ اپنے ہاتھوں اور پاؤں کو بطور آلہ استعمال کر کے اس طرح پہاڑ پر چڑھتی ہیں کہ سیاح دیکھ کر دنگ رہ جاتے ہیں۔

لیو کی اس مہارت کو دیکھ کر سیاح بھی داد دیے بغیر نہیں رہ سکتے یہی وجہ ہے کہ لیو بطور ملازم کام کرتی ہیں اور انہیں دن میں 2 مرتبہ پہاڑ پر چڑھنا ہوتا ہے جس کا انہیں ماہانہ 3 ہزار ین معاوضہ ملتا ہے۔

لیو ڈینگ پنگ کا کہنا ہے وہ سمجھتی ہیں کہ مرد اور خواتین برابر ہیں، اگر کوئی کام مرد کر سکتے ہیں تو خواتین بھی کرسکتی ہیں، یہی وجہ ہے کہ انہوں نے پہاڑ پر چڑھنے کی صدیوں پرانی روایت کو زندہ رکھنے میں حصہ ڈال رہی ہیں۔

مزید خبریں :