انڈونیشیا کا ہاتھوں سے محروم ماہر فوٹو گرافر

فوٹو بشکریہ الجزیرہ۔

انسانی جسم کے تمام اعضاء کسی انسان کے لیے نعمت سے کم نہیں لیکن بعض افراد اپنے جسم کے مکمل اعضاء سے محروم ہوتے ہیں پھر بھی حیرت انگیز صلاحیتوں کے ماہر ہوتے ہیں اور اسی طرح کا ایک ماہر انڈنیشیا سے تعلق رکھتا ہے۔

انڈونیشیا کا شہری 24 سالہ ذوالقرنین ہاتھوں سے محروم ہیں لیکن ان کے بلند حوصلے اور ہمت نے اپنی کمزوری کو کبھی بھی کام کے درمیان نہ آنے دیا۔

ذوالقرنین ایک بہترین فوٹو گرافر ہیں جو ہر منظر، تقاریب، یا انسانی تصاویر کو ایسی انتہائی مہارت کے ساتھ کیمرے میں محفوظ کرتے ہیں کہ دیکھنے والا بھی دنگ رہ جائے۔

ذوالقرنین اپنے چہرے اور بازو کی مدد سے کیمرے کی آنکھ سے انتہائی عمدہ مناظر قید کرلیتے ہیں۔ان کی لی ہوئی تصاویر ان کی فنکاری کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔

فوٹو گرافر ذوالقرنین/فوٹو بشکریہ الجزیرہ۔

ذوالقرنین تصاویر لینے کے بعد بغیر کسی کی مدد سے اسے لیپ ٹاپ میں اپ لوڈ کرتے ہیں اور پھر اس کی ایڈٹنگ بھی کرتے ہیں۔

ذوالقرنین بازو کی مدد سے ایڈٹنگ کرتے ہوئے۔

انہوں نے اپنے ہنر کو پروان چڑھانے کے لیے باقاعدہ ایک لوکل کمپنی 'ڈیزوئل' بھی بنائی ہے تاکہ وہ ان کے کام میں مدد گار ثابت ہوسکے۔

ذوالقرنین کا کہنا ہے وہ نہیں چاہتے کہ لوگ ان کی تصویر دیکھیں بلکہ وہ چاہتے ہیں کہ لوگ انہیں ایک بہترین فوٹو گرافر اور ان کی صلاحیتوں کی وجہ سے پہچانیں، انہیں یہ ہر گز پسند نہیں کہ لوگ انہیں معذوری کی وجہ سے سراہیں۔

فوٹو گرافر ذوالقرنین کی لی گئی تصویر۔


مزید خبریں :