عالمی ادارے 'اسٹینڈرڈ اینڈ پوورز' نے موجودہ معاشی ریٹنگ کی توثیق کردی

معاشی عالمی درجہ بندی کے ادارے ’اسٹینڈرڈ اینڈ پوورز ریٹنگز‘ (ایس اینڈ پی) نے پاکستانی معیشت پر مثبت رائے دیتے ہوئے اس کی موجودہ قلیل اور طویل مدتی خود مختار کریڈٹ ریٹنگ ’بی‘ کی توثیق کردی ہے۔

عالمی ادارے کی جانب سے توثیق پاکستان کے اقتصادی امکانات سازگار رہنے اور ملک کے خارجی اور مالیاتی عوامل کے استحکام کی تائید کرتی ہے۔

عالمی ادارے کی رپورٹ میں اعتراف کیا گیا ہے کہ موجودہ حکومت نے سیکورٹی صورتحال کو بہتر بنایا، توانائی اور انفرااسٹرکچر میں رخنوں کو کم کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق حکومت اپنے اصلاحاتی ایجنڈے پر عمل پیرا رہے گی، بیرونی عدم توازن عارضی ہے  اور آئندہ 2 برس میں صورتحال تبدیل ہوجائے گی۔

حکومت پاکستان نے رپورٹ کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ رپورٹ پاکستان کی اقتصادی پالیسیوں کی مضبوطی کی غماز ہے۔ 

وزارت خزانہ کی پریس ریلیز کے مطابق عالمی ادارے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی معاشی ریٹنگ موجودہ سطح پر برقرار اور مستحکم رہے گی اور ملک کے بیرونی ومالیاتی اعشاریئے موجودہ سطح سے نیچے نہیں جائیں گے اور حکومت پاکستان اپنے اصلاحاتی ایجنڈے پرعمل پیرا رہے گی۔ 

عالمی درجہ بندی کے ادارے نے یہ بھی توقع ظاہر کی ہے کہ پاکستان کی اقتصادی شرح نمو 20-2017 کی مدت میں اوسطاً پانچ اعشاریہ سات فیصد رہے گی۔

یہ مضبوط تر متوقع شرح نمو اور توانائی و انفرا سٹر کچر کے شعبوں میں سی پیک کے تحت بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری ہونے کی عکاسی کرتی ہے۔ 

رپورٹ میں اعتراف کیا گیا کہ موجودہ حکومت نے ملک میں سیکورٹی کی صورتحال کو بہتر بنایا ہے، انفراسٹرکچر اور توانائی میں رخنوں کو کم کیا ہے اور بجلی کی قلت میں کمی لائی ہے۔ 

رپورٹ میں جون 2017ء کو ختم ہونے والے مالی سال میں توقع سے زیادہ کرنٹ اکاؤنٹ اور مالیاتی اکاؤنٹ خسارہ جات کی نشاندہی کی گئی تاہم اس امر کا اعتراف کیا گیا کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بنیادی طور پر توانائی اور انفراسٹرکچر سے متعلق منصوبہ جات کی بھرپور طلب اور عملدرآمد کے باعث مشینری اور ایندھن کی درآمدات میں نمایاں اضافہ کی بنا پر ہوا۔

رپورٹ میں توقع ظاہر کی گئی ہے کہ بیرونی عدم توازن عارضی ہے، آئندہ دو برس میں صورتحال تبدیل ہو جائے گی۔

رپورٹ میں یہ بھی اعتراف کیا گیا کہ مالی سال 2017 میں توقع سے زیادہ مالیاتی خسارہ بہت حد تک توقع سے زیادہ صوبائی مصارف اور ٹیکس ریونیو وصولی میں کم نمو کے باعث ہوا۔ 

خارجی عدم توازن سی پیک سے متعلق سرمایہ کاری میں نمایاں اضافہ کے بعد کم ہو جائے گا، اسی دوران پاکستان کی معیشت کے دواہم شعبوں توانائی اور انفراسٹرکچر میں سرمایہ کاری سے پیدا ہونے والی قوی شرح نمو سے فائد ہ ہوگا۔

دریں اثنا حکومت پاکستان نے اسٹینڈرڈ اینڈ پوورز کی طرف سے سالانہ درجہ بندی رپورٹ کا خیر مقدم کیا ہے جو اقتصادی پالیسیوں کی مضبوطی کی غماز ہے، پاکستان کے بہتر اقتصادی امکانات، مستحکم اقتصادی صورتحال کے ساتھ آئندہ برسوں میں بلند اور ہمہ جہت جی ڈی پی پر نمو،حکومت پاکستان کی اقتصادی مینجمنٹ کی عکاسی کرتے ہیں۔

نوٹ: یہ خبر 31 اکتوبر کے روزنامہ جنگ میں شائع ہوئی ہے۔

مزید خبریں :