پاکستان
Time 04 نومبر ، 2017

ملک میں بجلی کی صورتحال معمول پر آگئی، پاور ڈویژن کا دعویٰ

اسلام آباد: وزارت توانائی کے پاور ڈویژن کا کہنا ہےکہ ملک میں بجلی کی صورتحال معمول پر آگئی ہے۔

وزارت توانائی کے پاور ڈویژن نے گزشتہ روز اپنے اعلامیہ میں بتایا تھا کہ این ٹی ڈی سی نے اسموگ کے باعث ملک کو بلیک آؤٹ سے بچا لیا جب کہ مہنگے تیل پیدا کرنے پر کئی بجلی گھر بند کردیئے گئے ہیں۔

پاور ڈویژن کے نئے اعلامیے میں کہا گیا ہےکہ ملک بھر میں بجلی کی فراہمی کی صورت حال معمول پرآچکی اور بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی اعلانیہ اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ ختم کردی گئی ہے۔

پاور ڈویژن کا کہنا ہےکہ بجلی کی کل طلب 12ہزار میگا واٹ ہے اور تقسیم کار کمپنیاں 10 ہزار میگاواٹ بجلی لےرہی ہیں۔

پاور ڈویژن کے مطابق اسموگ سے ٹرانسمیشن لائنز کی ٹرپنگ جیسے واقعات سے نمٹنے کے لیے پٹرولنگ بڑھادی گئی ہے جب کہ ملتان اور بہاولپور میں اسموگ سے بجلی کی ہائی ٹرانسمیشن لائنز کی نگرانی جاری ہے۔

 گزشتہ روز وفاقی حکومت کی ہدایت پر مہنگے تیل پر بجلی بنانے والے پاور پلانٹس بند کردیئے گئے تھے جس سے ملک میں بجلی کا شاٹ فال سنگین ہونے کا خطرہ پید اہوگیا تھا۔

ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے پاور ڈویژن کو رات گئے ہی پاور پلانٹس چلانے کی ہدایت کردی جس سے چشمہ نیو کلیئر پاور پلانٹ نے بھی بجلی پیدا کرنا شروع کردی۔

ڈائریکٹر آپریشن لیسکو محمد علی کا کہنا ہےکہ لیسکو وزارت پانی و بجلی کی طرف سے لیسکو کا کوٹہ بڑھادیا گیا ہے جس کے بعد سسٹم میں 1632 میگاواٹ بجلی دستیاب ہے۔

ڈائریکٹر لیسکو نے بتایا کہ بند پاور پلانٹ چلانے سے طلب ورسد کافرق ختم ہوگیاہے اور لیسکوکی حدود میں لوڈ شیڈنگ ختم کردی گئی ہے۔

دوسری جانب سندھ میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ بڑھا دیا گیا ہے۔ حیسکو چیف کا کہنا ہےکہ پاور پلانٹ بند ہونے سے 10 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کردی گئی ہے، حیدرآباد میں ہر گھنٹے بعد ایک گھنٹے اور ٹنڈوالہیار میں ہر گھنٹے بعد 2 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے۔

مزید خبریں :