دنیا
Time 07 نومبر ، 2017

پیراڈائز لیکس: برطانوی اپوزیشن لیڈر کا ملکہ برطانیہ سے معافی کا مطالبہ

لندن: برطانوی اپوزیشن لیڈر جرمی کوربن نے پیراڈائز لیکس میں نام آنے پر ملکہ برطانیہ سے معافی کا مطالبہ کردیا جب کہ برطانیہ کے ٹیکس حکام نے الزامات کی تصدیق کے لیے تحقیقات کا اعلان کردیا۔

آئی سی آئی جے کی جانب سے جاری خفیہ دستاویزات پیراڈائز لیکس نے دنیا بھر میں ہلچل مچادی ہے جب کہ اس میں ملکہ برطانیہ کا نام بھی آیا ہے اور دستاویزات کے مطابق ملکہ الزبتھ نے آف شور کمپنیوں میں ایک  کروڑ پاؤنڈز کی سرمایہ کاری کی تھی۔

برطانوی وزیراعظم تھریسامے کے ترجمان کا کہنا تھا کہ اس بات کی نشاندہی کرنا ضروری ہے کہ ہولڈنگ انویسٹمنٹ آف شور کسی غلط حرکت کا اشارہ نہیں لیکن الزامات کی تصدیق کے لیے پیراڈائز لیکس کا جائزہ لیا جائے گا۔

برطانیہ کے اپوزیشن لیڈر جرمی کوربن نے ملکہ برطانیہ سے معافی مانگنےکامطالبہ کرتے ہوئے کہا ہےکہ ٹیکس سے بچنے کے لیے آف شورکمپنی میں سرمایہ لگانے والوں کی تحقیقات ہونی چاہیے۔

دوسری جانب جرمنی نے پیراڈائز پیپرز لیکس کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہےکہ دستاویزات سامنے آنا ٹیکس چوری روکنے اور شفافیت لانے کی جانب ایک قدم ہے، اس سے ٹیکس چوری روکنے کے لیے دباؤ بڑھانے میں مدد ملےگی۔

تاہم روس نے پیراڈائزلیکس کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہےکہ روسی حکام اور کمپنیوں کے درمیان تمام معاہدے قانونی تھے اور ان کے کوئی سیاسی محرکات نہیں، روسی گیس کمپنی سیبور کے تمام معاہدے قانونی ہیں، الزامات حیران کن ہیں۔

روس کے خارجہ امور کمیٹی کے سربراہ کونسٹینٹن کوساشیف کا کہنا تھا کہ اس طرح کے الزامات لوگوں کے جذبات کو چھیڑنے کے مترادف ہیں۔

مزید خبریں :