گردن کو 180 ڈگری تک گھمانے والے پاکستانی لڑکے کی دھوم

 14 سالہ محمد سمیر کو خدا نے غیر معمولی صلاحیتوں سے نوازا ہے — فوٹو بشکریہ ڈیلی میل 

غیر معمولی لچک کے حامل پاکستانی لڑکے نے اپنی گردن کو 180 ڈگری تک گھما کر پوری دنیا کو حیران کردیا۔

برطانوی اخبار ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی سے تعلق رکھنے والے 14 سالہ محمد سمیر کو خدا نے غیر معمولی صلاحیتوں سے نوازا ہے اور اس کی ہڈیوں میں اس قدر لچک ہے کہ وہ نہ صرف اپنی گردن کو 180 ڈگری تک موڑ سکتا ہے بلکہ جسم کے دیگر اعضاء کو بھی اپنی مرضی کے مطابق حرکت دے سکتا ہے۔

سمیر اپنے ہاتھوں کی مدد سے سر کو 180 ڈگری تک گھماتا ہے اور اسے امید ہے کہ اس صلاحیت کی بنیاد پر اسے ایک دن ہالی ووڈ فلم میں کوئی کردار مل سکے گا۔

اپنی کہانی بیان کرتے ہوئے سمیر کہتا ہے کہ جب وہ چھ یا سات برس کا تھا تو اس نے ایک ہالی ووڈ فلم میں اداکار کو دیکھا تھا جو اپنے سر کو موڑ کر پیچھے موجود افراد کو بھی دیکھ لیتا تھا اور تب سے ہی وہ ایسا کرنے کی کوشش کرتا ہے۔

سمیر کے مطابق جب پہلی بار اس نے اپنی گردن کو اس قدر موڑا تو اس کی والدہ نے اسے تھپڑ مارا اور کہا کہ وہ آئندہ ایسا نہ کرے کیوں کہ ایسا کرنے سے اس کی گردن ٹوٹ سکتی ہے تاہم وقت کے ساتھ ساتھ اس کی والدہ کو بھی اس بات کا اندازہ ہوگیا کہ سمیر خداداد صلاحیتوں کا مالک ہے۔

اپنی اس قابلیت کو برقرار رکھنے کے لیے سمیر مسلسل ٹریننگ بھی کرتا ہے، والد کی بیماری کے بعد بدقسمتی سے وہ اپنی تعلیم جاری نہ رکھ سکا اور گھر کے اخراجات اٹھانے کے لیے وہ ایک ڈانس گروپ ’’ڈینجرس بوائز‘‘کے ساتھ منسلک ہے۔

سمیر کے والد ساجد خان ایک مقامی ٹیکسٹائل مل میں کام کرتے تھے تاہم ایک برس میں دو مرتبہ انہیں دل کے دورے پڑے جس کی وجہ سے انہوں نے کام چھوڑ دیا۔

سمیر کی والدہ کہتی ہیں کہ سمیر ابھی چھوٹا ہے لیکن اگر وہ کام نہ کرے تو ان کے لیے گھر کے اخراجات پورے کرنا مشکل ہوجائے گا، وہ چاہتی تھیں کہ سمیر پڑھ لکھ کر اپنا نام روشن کرے لیکن قسمت کو کچھ اور ہی منظور تھا۔

سمیر جس ڈانس گروپ میں کام کرتا ہے اس میں 8 دیگر ارکان بھی ہیں اور وہ کراچی بھر میں اپنے فن کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ سمیر کا کام شو کے دوران اپنی غیر معمولی صلاحیتوں کا اظہار کرنا ہے۔ ہر شو میں سمیر 800 سے 1200 روپے تک کمالیتا ہے۔

سمیر کا کہنا ہے کہ وہ اپنی فیملی کو سپورٹ کرنے کے لیے یہ کام کرتا ہے اور اس کی خواہش ہے کہ اس کی بہنیں اپنی تعلیم جاری رکھیں۔ وہ کہتا ہے کہ ’’میں اپنی صلاحیتوں میں اضافے کے لیے سخت محنت کررہا ہوں اور ساتھ ہی جمناسٹک اور اداکاری کے شعبے میں بھی بہتری لانے کی کوشش کررہا ہوں تاکہ مجھے بہتر مواقع مل سکیں اور میں بہتر طریقے سے اپنے گھر والوں کی ضروریات کو پورا کرسکوں‘‘۔


مزید خبریں :