دنیا
Time 17 نومبر ، 2017

اینجلینا جولی کی روہنگیا خواتین پر جنسی تشدد کی مذمت

ہالی وڈ اسٹار اور اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین کی خیرسگالی سفیر اینجلینا جولی—۔فائل فوٹو/رائٹرز 

ہالی وڈ اسٹار اور اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین کی خیرسگالی سفیر اینجلینا جولی نے میانمار کی ریاست رخائن میں روہنگیا خواتین پر کیے جانے والے مبینہ جنسی تشدد کی شدید مذمت کی ہے۔

خبررساں ادارے رائٹرز کے مطابق اینجلینا جولی جلد ہی جنسی تشدد کی شکار روہنگیا خواتین سے ملاقات کا ارادہ بھی رکھتی ہیں۔ 

بنگلہ دیش کی وزارت خارجہ کے بیان کے مطابق اینجلینا جولی نے کینیڈا کے شہر وینکوور میں ایک بنگلہ دیشی وفد سے ملاقات کے دوران بتایا کہ وہ جنسی زیادتی کا شکار ہونے والے روہنگیا مسلمانوں سے ملاقات کا ارادہ رکھتی ہیں۔

تاہم ہالی وڈ اداکارہ کے مجوزہ دورے کی مزید تفصیلات نہیں بتائی گئیں۔

واضح رہے کہ میانمار کی ریاست رخائن میں رواں برس اگست کے آخر میں مسلح حملوں اور فوج کے کریک ڈاؤن کے نتیجے میں اب تک 6 لاکھ کے قریب روہنگیا مسلمان اپنی جانیں بچا کر بنگلہ دیش میں پناہ لے چکے ہیں۔

گذشتہ دنوں اس حوالے سے رپورٹس سامنے آئی تھیں کہ میانمار میں فوج کے کریک ڈاؤن اور ریاستی مظالم سے بچنے کے لیے نقل مکانی کرنے والی روہنگیا خواتین کی بڑی تعداد کو میانمار کی فوج نے 'منظم انداز میں' جنسی تشدد کا نشانہ بنایا۔

ان رپورٹس کی تصدیق جنگوں اور تنازعات کے دوران جنسی تشدد کے حوالے سے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کی خصوصی نمائندہ پرامیلا پاٹن نے بھی کی تھی، جن کا کہنا تھا کہ میانمار کی فوج نے جنسی تشدد کو نسل کشی کے ہتھیار کے طور پر استعمال کیا۔

تاہم میانمار کی فوج نے روہنگیا مسلمانوں پر تشدد، قتل اور اجتماعی زیادتی کے واقعات سے خود کو بری الذمہ قرار دے دیا تھا۔

 فوج کی ایک اندرونی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ گاؤں کے لوگ اس بات پر متفق ہیں کہ سیکیورٹی فورسز روہنگیا مسلمانوں کے قتل، جنسی تشدد، خواتین کے ساتھ زیادتی، گاؤں کے لوگوں کی قیمتی اشیاء چرانے اور گھروں اور مساجد کو نذر آتش کرنے میں ملوث نہیں ہیں۔

مزید کہا گیا کہ یہ روہنگیا کمیونٹی کے کچھ عسکریت پسند تھے، جنہوں نے ریاست رخائن میں بے شمار دیہاتوں کو نذر آتش کیا اور جس کے نتیجے میں لاکھوں لوگ وہاں سے فرار ہوئے کیونکہ انہیں دہشت گردوں سے خطرہ تھا اور انہیں ایسا کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔


مزید خبریں :