پاکستان
Time 29 نومبر ، 2017

پورا ملک بھی استعفیٰ دیدے تو عمران خان کی باری نہیں آئے گی، احسن اقبال

وزیر داخلہ احسن اقبال نے عمران خان کو ماچس کی تیلی ہاتھ میں لے کر گھومنے والا فسادی بابا قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر پورا پاکستان بھی استعفیٰ دیدے تو بھی عمران خان کی باری نہیں آئے گی۔

پاکستان کی ترقی کا سفر روکنے کی کوشش

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان کی ترقی کا سفر جس تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے اور یہی وجہ ہے کہ مخالفین پاکستان کی ترقی کو روکنے کے لئے اس کے امن و استحکام پر حملے کر رہے ہیں کیونکہ امن و استحکام کسی بھی ملک کی معیشت میں ترقی کی پہلی سیڑھی ہوتی ہے۔

 انہوں نے کہا کہ جس ملک میں امن و استحکام نہیں ہو گا تو وہاں معیشت کا کوئی بھی منصوبہ کارگر ثابت نہیں ہو سکتا۔

احسن اقبال نے کہا کہ جب ہمیں 2013 میں حکومت ملی تو 16 ہزار میگا واٹ بجلی ہمیں ورثے میں ملی، ہم نے 10 ہزار میگا واٹ بجلی نیشنل گرڈ میں شامل کرنے کا وعدہ کیا تھا اور اللہ کا شکر ہے کہ آج چار سالوں میں ہم 7 ہزار میگا واٹ بجلی نیشنل گرڈ میں شامل کر چکے ہیں، باقی دو سے ڈھائی ہزار میگاواٹ بھی نیشنل گرڈ میں ڈال دی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ توانائی کے شعبے میں ہم نے جتنے منصوبے شروع کیے اتنے پاکستان کی 70 سالہ تاریخ میں کسی حکومت نے نہیں کیے، آمریت کے 10 سالہ دور میں بھی توانائی کے اتنے منصوبے شروع نہیں کیے گئے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سی پیک کے تحت 27 ارب ڈالر کے منصوبے شروع ہو چکے ہیں، یہ بھی پوری دنیا میں ایک ریکارڈ ہے کہ اتنے قلیل عرصے میں اتنے بڑے پیمانے پر منصوبے شروع کیے گئے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ 2013 میں پاکستان کی معیشت جمود کا شکار تھی اور ہمارا شرح نمو 3 فیصد تھا لیکن آج ہماری معیشت 5.3 فیصد پر پہنچ چکی ہے اور اگلے سال تک یہ شرح 6 فیصد تک پہنچ جائے گی۔ پاناما ڈراما نہ ہوتا تو اس سے زیادہ ترقی کی شرح حاصل کرلیتے۔

عمران خان نے 2014 میں گھناؤنا کھیل کھیلا

احسن اقبال نے کہا کہ 2013 میں عوام نے عمران خان کو وزیراعظم منتخب نہیں کیا تو اس میں ہمارا کیا قصور ہے، عمران خان نے 2014 میں گھناؤنا کھیل کھیلا اور چند لوگوں کے ساتھ مل کر 126دن دھرنا دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کے پیٹ میں مروڑ تھا کہ حالیہ دھرنا کیسے ختم ہوگیا، فیض آباد دھرنا ختم ہونے پر عمران خان نے دو نفل پڑھے جب کہ خان صاحب کا دھرنا ختم ہونے پر پوری قوم نے سو سو شکرانے کے نفل ادا کیے۔

احسن اقبال نے کہا کہ عمران خان کی پہلے دن سے کوشش ہے کوئی سرمایہ کاریہاں نہ آجائے ، عمران خان کا مقصد ہماری حکومت کو ناکام کرنا ہے لیکن پورا ملک بھی استعفیٰ دیدے تو بھی عمران خان کی باری نہیں آئےگی۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے عمران خان سے سند نہیں لینی بلکہ 20کروڑعوام اور دنیا سے سند لینی ہے۔

حکومت کو دھرنے کی نشریات روکنے پر مجبور کیا گیا

احسن اقبال کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) سے بڑا اظہار آزادی رائے کا چیمپئن کوئی بھی نہیں ہے لیکن فیض آباد دھرنے کے دوران حکومت کو نشریات کی کوریج روکنے پر مجبور کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کے قوانین کے تحت پابندی لگائی جو سیکیورٹی صورت حال کی کوریج روکنے کی اجازت دیتی ہے۔

عمران خان کی جانب سے انٹرنیشنل لابی کو خوش کرنے کے لیے ختم نبوت ﷺ میں ترمیم کے الزام پر احسن اقبال نے کہا کہ اگر الیکشن ایکٹ بل میں انٹرنیشنل لابی کےکہنے پر ترمیم کی تو آپ بھی اس کا حصہ ہیں، عمران خان کی جماعت الیکشن ایکٹ کے تمام عمل کا حصہ تھی اور عمران خان کی پارٹی کے 4 ارکان بھی اس کمیٹی میں تھے۔

احسن اقبال نے کہا کہ قانون کا مسودہ تیار کرنےوالی کمیٹی میں شامل آپ کی جماعت مطمئن تھی جب کہ عمران خان کے استاد شیخ رشید بھی اس کمیٹی میں شامل تھے۔

انہوں نے کہا کہ آئین میں ختم نبوت پر قوم نے مہر لگا دی ہے لیکن یہاں مسلمانوں کو مسلمانوں سے لڑانے کی سازش ہو رہی ہے ، ایسی صورت حال میں ہمیں دانشمندی سے حالات کو قابو میں رکھنا ہے۔

عمران خان پاکستانی سیاست کے فسادی بابا

وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ عمران خان آج بھی نواز شریف کے خوف سے نہیں نکل سکے ، عمران خان جب سےہارےرو رہے ہیں، کھلاڑی ہونے کے باوجود ان میں اسپورٹس مین اسپرٹ نہیں ہے۔

احسن اقبال کا کہنا تھا کہ عمران خان پاکستان کے نوجوانوں کا مستقبل تباہ کر رہے ہیں ، عمران خان باز نہ آئے تو ہمیں بھی تنقید کرنی پڑے گی۔

انہوں نے کہا کہ فسادی بابا اس ٹوہ میں رہتے ہیں کہ کہیں ہنگامہ ہو تو تیلی لے کر پہنچ جاؤں، کیا ایسا شخص پاکستان کی قیادت کے لائق ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ فیض آباد دھرنے کے باعث صورت حال اس نہج کی جانب جا رہی تھی کہ ملک بھر میں بڑے پیمانے پر مذہبی اور تفرقی ہنگامے پھوٹ پڑتے لیکن ملکی قیادت نے بروقت اقدامات کر کے پاکستان کو بڑے نقصان سے بچایا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان میں جمہوریت کا مستقبل روشن ہے اور پاکستان اور جمہوریت ایک سکے کے دو رخ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قائد اعظم محمد علی جناح نے بھی پاکستان ووٹ کی طاقت سے ہی بنایا تھا اور ملک ووٹ کی طاقت سے ہی ترقی کرے گا۔

مزید خبریں :