فلپائنی شخص خود کو کاٹنے والے ’’پالتو کوبرا‘‘ کا خون پی کر ہلاک

فلپائن میں سانپوں کے ساتھ کرتب دکھانے کے حوالے سے مشہور شخص کو خود پر حملہ کرنے والے پالتو کوبرا کا خون پینا مہنگا پڑ گیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق فلپائن میں ایلیس پیٹر لینٹوریو نامی شخص کو ’’کوبرا کنگ‘‘ کہا جاتا تھا کیوں کہ وہ سانپوں کے ساتھ مختلف کرتب دکھاتا تھا اور اگر کوئی سانپ کاٹ لے تو وہ خود ہی اس کا علاج بھی کرلیتا تھا لیکن اس بار ایسا نہ ہوا۔

پیٹر لینٹوریو پالتو کوبرا سانپ کو اپنی موٹر بائیک کے ٹول بکس میں رکھتا تھا لیکن اس بار جب اس نے بکس کو کھولا تو سانپ نے اس کے بائیں ہاتھ پر ڈس لیا۔

لینٹوریو کو اس پر سخت غصہ آیا اور اس نے سانپ کا سر کاٹ کر اس کا سارا خون پی لیا۔ لینٹوریو نے ماضی کی طرح سانپ کے کاٹنے کا علاج اپنے طریقے سے کیا اور اسپتال جانے کی ضرورت محسوس نہیں کی۔

اس کے بعد وہ اپنے گھر جاکر سوگیا جو اس کی آخری رات ثابت ہوئی، اس کے گھر والوں نے دیکھا کہ لینٹوریو کے منہ سے جھاگ نکل رہا ہے اور اس کا جسم ٹھنڈا پڑ رہا ہے۔

لینٹوریو کو فوری طور پر اسپتال لے جایا گیا جہاں اسے مردہ قرار دے دیا گیا۔ اس کے گھر والے حیران ہیں کہ لینٹوریو کی موت کی وجہ کیا بنی کیوں کہ اس سے قبل بھی وہ سانپ کے ڈسنے کا علاج کرتا رہا ہے۔

کوبرا کنگ کی موت کی خبر فلپائن میں عام شہریوں کے لیے بھی حیران کن تھی کیوں کہ لوگوں کے گھر میں جب بھی کوئی سانپ گھس آتا تھا وہ لینٹوریو کو ہی بلاتے تھے۔

ابھی تک یہ واضح نہیں کہ لینٹوریو کی موت کوبرا کا خون پینے سے ہوئی یا پھر اس کے کاٹنے سے ہوئی۔ عام طور پر چین ملائیشیا اور تھائی لینڈ میں کوبرا کے خون کو طبی فوائد کے لیے استعمال کیا جاتا ہے اور اس کی وجہ سے کسی کی موت کی رپورٹس اب تک موصول نہیں ہوئیں۔

لہٰذا یہ کہا جاسکتا ہے کہ لینٹوریو نے کوبرا کا زہر مکمل طور اپنے جسم سے نہیں نکالا جس نے اپنا اثر دکھایا اور جان لیوا ثابت ہوا۔

مزید خبریں :