پاکستان
Time 06 دسمبر ، 2017

ایگزیکٹ اسکینڈل: ملزمان کی بریت کے خلاف اپیل پر سماعت بغیر کارروائی کے ملتوی

ایگزیکٹ کمپنی کے مالک شعیب شیخ—۔فائل فوٹو

اسلام آباد ہائی کورٹ نے جعلی ڈگری کے کاروبار کے ذریعے دنیا بھر میں پاکستان کی بدنامی کا باعث بننے والی ایگزیکٹ کمپنی کے مالک شعیب شیخ و دیگر کی بریت کے خلاف ایف آئی اے کی اپیل پر سماعت بغیر کارروائی کے ملتوی کر دی۔ 

ایگزیکٹ کے دنیا بھر میں جعلی ڈگری کے کاروبار کے حوالے سے انکشاف 18 مئی 2015 کو امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے کیا تھا، یہ اسکینڈل دنیا بھر میں پاکستان کے لیے بدنامی کا باعث بنا۔

ایگزیکٹ کا اسکینڈل سامنے آنے پر حکومت، ایف آئی اے اور دیگر تحقیقاتی اداروں نے مل کر بھر پور کارروائی کی اور شعیب شیخ اور وقاص عتیق سمیت جعلی ڈگری کا کاروبار کرنے والے کئی افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔

دوسری جانب امریکا میں فرنٹ مین پکڑا گیا جسے اعتراف جرم کے بعد سزا ہوئی۔

پاکستان میں بھی کراچی اور اسلام آباد میں مقدمات درج ہوئے،کارروائیاں تیز کی گئیں، لیکن پھر کارروائی کی راہ میں چند پراسرار موڑ آئے۔

چار پراسیکیوٹرز نے استعفی دے دیا، کمپنی کے مالک شعیب شیخ ضمانت پر رہا ہوگئے جبکہ دیگر ملزمان کو بھی ضمانتیں مل گئیں۔

دوسری جانب سابق ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج پرویز القادر میمن نے ملزمان کو بری کرنے کا فیصلہ سنایا تو ایف آئی  اے نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں اپیل دائر کر دی۔

ملزمان کو بری کرنے والے سابق جج پرویز القادر میمن کو اسی مقدمے میں رشوت لینے پر انکوائری کا سامنا بھی کرنا پڑا، سابق جج نے دو رکنی کمیٹی کے روبرو رشوت کا اعتراف کیا تاہم بعد میں اس سے انکار کر دیا۔

شعیب شیخ و دیگر کی بریت کے خلاف ایف آئی اے کی اپیل کی سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس اطہر من اللہ نے کی۔

تاہم سماعت کے دوران ڈپٹی اٹارنی جنرل پیش نہیں ہوئے، جس پر عدالت نے ایف آئی  اے کی اپیل کی سماعت بغیر کارروائی کے ملتوی کر دی اور یہ معاملہ جوں کا توں خفیہ قانونی پیچیدگیوں کا شکار ہے۔

مزید خبریں :