پاکستان
Time 07 دسمبر ، 2017

کراچی میں پانچ سالہ مغوی بچہ تاوان کی ادائیگی کے بعد رہا


کراچی کے علاقے ڈیفنس سے اغوا ہونے والے 5 سالہ بچے کو بازیاب کرالیا گیا جس پر اس کے والدین تو خوش ہیں تاہم تاوان کی ادائیگی نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان کھڑے کردیئے۔

سٹیزن پولیس لائژن کمیٹی (سی پی ایل سی) کے چیف زبیر حبیب کے مطابق بدھ (6 دسمبر)کو ڈیفنس 26 اسٹریٹ پر اسکول سے گھر واپسی پر والدہ کے ہمراہ گاڑی میں سوار ایک 5 سالہ بچے کو اغوا کرلیا گیا تھا۔

ملزمان نے بچے کی بازیابی کے لیے اہلخانہ سے 15 کروڑ روپے تاوان طلب کیا، تاہم بات 3 لاکھ روپے کی ادائیگی پر طے پائی۔

اغوا کاروں نے اہلکاروں کو پہلے ناظم آباد، شارع فیصلہ، سہراب گوٹھ اور حیدری مارکیٹ بلایا جبکہ تاوان ڈالمیا کے علاقے میں لیا اور بچے کو قریبی ریسٹورنٹ میں چھوڑ دیا۔ 

معاملے پر نہ انٹیلی جنس ادارے کام آئے اور نہ ہی سی سی ٹی وی ویڈیو سے کوئی مدد ملی۔

بچے کے اہلخانہ نے سی پی ایل سی اور درخشاں تھانے کو بچے کے اغوا کی اطلاع دی تو تاوان کے لیے آنے والی فون کال سے اغوا کاروں کا سراغ لگا لیا گیا۔

جس کے بعد پولیس، رینجرز ٹاسک فورس، سی پی ایل سی اور اینٹی وائلنٹ کرائم سیل ( اے وی سی سی) نے گلستان جوہر کے علاقے میں مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے مغوی بچے کو بحفاظت بازیاب کرالیا۔

پولیس کے مطابق ملزمان نے بچے کو ایک گھر میں رکھا ہوا تھا، جو کارروائی کی اطلاع ملتے ہی فرار ہوگئے۔

اس سے قبل گورنر سندھ محمد زبیر نے بچے کے اغوا کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ اداروں کو بچے کی جلد از جلد بازیابی اور ملزمان کی گرفتاری کے احکامات جاری کیے تھے۔


مزید خبریں :