آئن اسٹائن کا تاریخی خط ایک کروڑ 12 لاکھ روپے میں نیلام

جرمن سائنسدان البرٹ آئن اسٹائن کے ہاتھ سے لکھا گیا خط ایک کروڑ 12 لاکھ روپے سے زائد میں نیلام ہو گیا۔

البرٹ آئن اسٹائن کے تاریخی خط پر برلن پوسٹ آفس کی 10 دسمبر 1915 کی مہر موجود ہے۔ اس خط کی حقیقی مالیت 30 ہزار ڈالر یعنی 3163800 پاکستانی روپے بنتی ہے۔

آئن اسٹائن نے یہ خط اپنے قریبی دوست مائکل بیسو کو لکھا تھا جس میں انہوں نے اپنے نظریہ اضافیت کی کامیابی پر خوشی کا اظہار کیا تھا۔

برطانوی نیلام گھر کرسٹیز کے مطابق آئن اسٹائن نے چار صفحات پر مشتمل نظریہ اضافیت 4 نومبر سے 25 نومبر کے درمیان پروسین اکیڈمی آف سائنسز میں جمع کرائے تھے۔

کرسٹیز نے آئن اسٹائن کی جانب سے اپنے کالج کے دوست بیسو کو لکھے گئے 63 خطوط کا مجموعوں میں سے ایک خط کو 106250 امریکی ڈالر (11205125 پاکستانی روپے) میں نیلام کیا جب کہ خطوط کا مکمل مجموعہ آئن لائن نیلامی کے ذریعے 1234625 امریکی ڈالر میں فروخت ہوا۔

خیال رہے کہ آئن اسٹائن کا نظریہ اضافیت 20 ویں صدی میں فزکس میں اہم پیش رفت تصور کیا جاتا ہے۔

1916 میں شائع ہونے والے نظریہ اضافیت میں وضاحت کی گئی ہے کہ کشش ثقل دراصل خلا اور وقت کے درمیان خم ہے۔ آئن اسٹائن کی جانب سے اس خط پر اپنے دستخط بھی کیے گئے تھے۔

مزید خبریں :