دنیا
Time 28 دسمبر ، 2017

کرپشن: سعودی عرب میں امریکی، برطانوی اور فرانسیسی شہری بھی گرفتار

کرپشن کے الزام میں گرفتار افراد زمین پر  سونے پر مجبور ہیں، برطانوی اخبار کا دعویٰ۔ فوٹو: فائل

برطانوی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ سعودی عرب میں کرپشن کے الزام میں شہزادوں سمیت امریکا، برطانیہ اور فرانس کے کاروباری افراد بھی گرفتار ہونے والوں میں شامل ہیں۔

برطانوی اخبار ڈیلی میل کے مطابق گرفتار ہونے والوں میں 8 امریکی، 6 برطانوی اور 3 فرانسیسی شہری شامل ہیں، یہ لوگ طویل عرصے سے کاروبار کے حوالے سے سعودی عرب ہی میں مقیم تھے۔

برطانوی اخبار نے سعودی شاہی ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ سعودی حکام کی جانب سے گرفتار غیر ملکی کاروبار یافراد کو تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا۔

اخبار کا کہنا ہے کہ امریکی محکمہ خارجہ نے پرائیویسی قوانین کے باعث کچھ بتانے سے گریز کیا جبکہ برطانوی حکومت کا کہنا ہے کہ سعودیہ میں سفارخانے کو مدد کی کوئی درخواست موصول نہیں ہوئی ہے۔ فرانس کے وزارت داخلہ نے اس حوالے سے کسی قسم کا بیان دینے سے گریز کیا ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ ماہ سعودی حکومت نے کرپشن کے خلاف کریک ڈاؤن کرتے ہوئے شاہی خاندان میں نمایاں مقام رکھنے والے شہزادوں، وزراء اور کاروباری شخصیات سمیت 200 افراد کو حراست میں لیا گیا تھا جن میں سے بہت سے افراد کو معاہدے کے بعد چھوڑ دیا گیا ہے۔

سعودی عرب کے پراسیکیوٹر جنرل کرپشن کے الزام میں گرفتار افراد سے 100 ارب ڈالر کے معاہدے کرنا چاہتے ہیں جب کہ سعودی دارالحکومت کے چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے مطابق مبینہ طور پر کی گئی کرپشن کی رقم 800 ارب ڈالر بنتی ہے۔

گزشتہ ماہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے نیویارک ٹائمز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ کرپشن کے الزام میں گرفتار 95 فیصد افراد نے معاہدے کرنے پر رضا مندی ظاہر کر لی ہے۔

شاہ محمد بن سلمان کا کہنا تھا کہ گرفتار افراد میں سے ایک فیصد نے خود کو بیگناہ ثابت کیا جس پر انہیں رہا کر دیا گیا جب کہ 4 فیصد نے اپنے اوپر لگے الزامات کے خلاف عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

مزید خبریں :