دنیا کے 5 ایسے ممالک جہاں کوئی ایئرپورٹ نہیں

دنیا کے 5 ممالک ایسے بھی ہیں جہاں کوئی ائیرپورٹ نہیں لیکن وہاں آنے جانے کے لئے پڑوسی ممالک کے ایئرپورٹ استعمال کیے جاتے ہیں۔ 

ایئرپورٹ سے محروم ان ممالک میں دنیا کا سب سے چھوٹا ملک ویٹی کن سٹی سرفہرست ہے جب کہ دیگر ممالک میں اندورا، موناکو، سین مارینو اور لیک ٹینسٹین شامل ہیں۔

ویٹی کن سٹی:

یہ ملک اطالوی شہر روم کے مرکز میں واقع دنیا کا سب سے چھوٹا ملک ہے جو چاروں طرف سے دیواروں سے گھرا ہے، یہ اٹلی کی خود مختار ریاست ہے جس کا انتظام کیتھولک مسیحیوں کے ہاتھ میں ہے۔

ویٹی کن کا مجموعی رقبہ 109 ایکڑ ہے جہاں کوئی ایئرپورٹ نہیں تاہم یہاں کے لوگ بیرونی ملک سفر کے لئے اطالوی دارالحکومت روم کا ایئرپورٹ استعمال کرتے ہیں۔

موناکو:

یورپی ملک موناکو کو دنیا کے دوسرے چھوٹے ترین ملک کی حیثیت حاصل ہے اور یہ فرانس کا ہمسایہ ملک ہے جس کے تین اطراف فرانس کی سرحد اور ایک کونے پر بحر روم ہے۔

موناکو کا رقبہ 202 کلو میٹر اسکوائر پر مشتمل ہے اور اس کی آبادی تقریباً 40 ہزار کے قریب ہے۔

موناکو میں بھی کوئی ایئرپورٹ نہیں اور یہاں کے باسیوں کو فضائی سفر کرنے کے لئے فرانس کا ایئرپورٹ ازور استعمال کرنا پڑتا ہے۔ 

اندورا:

اندورا فرانس اور اسپین کے درمیان واقع دنیا کا 16واں چھوٹا سا ملک ہے جس کی آبادی تقریباً 80 ہزار نفوس پر مشتمل ہے۔ اندورا کے شمال میں فرانس اور جنوب میں اسپین کی سرحد لگتی ہے۔

یورپ کے اس ملک میں بھی کوئی ایئرپورٹ نہیں اور شہریوں کو اسپین اور فرانس کے بارسلونا، گیرونا یا پرپیگنین ایئرپورٹ استعمال کرنا پڑتے ہیں۔

اندورا کے شہری اگر کسی اور ملک کا سفر کرنا چاہیں تو انہیں ڈھائی گھنٹے کا سفر طے کر کے بارسلونا جانا پڑتا ہے۔

سان مرینو:

اسی طرح دنیا کا پانچواں چھوٹا ترین ملک سان مرینو کے ارگرد بھی اطالوی سرزمین ہے اور یہاں کے 33 ہزار سے زائد باسی ائیرپورٹ سے محروم ہیں۔ 

61 کلو میٹر اسکوائر پر مشتمل اس ملک میں کوئی ایئرپورٹ نہیں اور ہوائی سفر کے لیے شہریوں کو 9 میل دور اٹلی کے ایک بین الاقوامی ہوائی اڈے کا رخ کرنا پڑتا ہے۔

لیک ٹینسٹین :

وسطی یورپی ملک لیک ٹینسٹین سوئٹزر لینڈ اور آسٹریا کے درمیان واقع چھوٹا سا ملک ہے جس کا رقبہ تقریباً 160 اسکوائر کلومیٹر اور آبادی 37 ہزار افراد پر مشتمل ہے۔

یہاں کے باسیوں کو فضائی سفر کے لئے اپنے دارالحکومت سے 24 میل دور سوئٹزرلینڈ کے ایک ائیرپورٹ کا رخ کرنا پڑتا ہے۔