چینی شخص مسلسل 12 سال خاموش رہنے سے گونگا ہوگیا

چینی شخص مسلسل 12 سال تک خاموش رہنے سے گونگا ہوگیا—۔فائل فوٹو

چین میں ایک شخص مسلسل 12 سال تک خاموش رہنے کی وجہ سے بولنے کی صلاحیت کھو بیٹھا اور گونگا ہوگیا۔

چینی میڈیا کے مطابق 12 برس قبل زینگ نامی ایک شخص نے اپنی ہی بیوی کے ایک رشتہ دار مسٹر کاؤ کو پیسوں کی لین دین پر ہونے والی بحث کے دوران چاقو کے وار کرکے قتل کردیا تھا جس کے بعد وہ چین کے صوبہ زیجیانگ سے فرار ہوکر دوسرے شہر میں جا بسا جہاں اس نے اپنا حقیقی نام تبدیل کرکے نیا نام ’وانگ گوئی‘ رکھ لیا تھا۔

وہاں اس نے پولیس کے ڈر کی وجہ سے اپنا حلیہ تبدیل کرکے فقیر کا روپ دھار لیا اور مکمل 12 برس تک خاموشی اختیار کیے رکھی۔

12 سال بعد جب وانگ گوئی کو پولیس نے گرفتار کیا تو وہ اس حالت میں تھا کہ وہ ایک لفظ بھی کہنے کی صلاحیت نہیں رکھتا تھا اور نا ہی اپنی صفائی میں کچھ بیان کرنے کے قابل تھا۔

چینی خبر رساں ادارے زیجیانگ ڈیلی کے مطابق زینگ 12 سال تک ایک بھی لفظ ادا نہ کرنے کی وجہ سے آواز پیدا کرنے والی جھلی (vocal chords) کھو بیٹھا ہے جس کی وجہ سے اس کی بولنے کی صلاحیت ختم ہوگئی۔

دوران تفتیش جب پولیس نے زینگ سے پوچھا کہ اس نے اتنے برس تک کچھ بھی کیوں نہیں کہا؟ تو زینگ نے کاغذ پر لکھ کر بتایا کہ 'میں نے سوچا میں جتنا کم بولوں گا اتنی ہی کم غلطیاں کروں گا'۔

اگرچہ ڈاکٹرز نے اب تک اس حوالے سے یقین دہانی نہیں کروائی کہ زینگ دوبارہ بول سکے گا یا نہیں لیکن زینگ کو 12 برس قبل کیے گئے قتل کی سزا ضرور سنادی گئی ہے۔   

مزید خبریں :