پاکستان
Time 03 جنوری ، 2018

ماضی سکھاتا ہے امریکا پر اعتماد میں احتیاط لازم ہے، خواجہ آصف


وزیر خارجہ خواجہ آصف نے کہا ہے کہ ہماری افواج دہشت گردی کے خلاف بے مثال جنگ لڑ رہی ہے لیکن ماضی سکھاتا ہے کہ امریکا پر اعتماد میں احتیاط لازم ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے سال نو کے آغاز پر پاکستان مخالف ٹوئٹ کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہو گیا ہے۔

امریکا کی جانب سے پاکستان پر دہشت گردوں کی معاونت کے الزامات عائد کیے جا رہے ہیں جبکہ پاکستان کی جانب سے بھی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنی قربانیوں اور مالی نقصان کی وضاحت پیش کی جا رہی ہیں۔

وزیر خارجہ خواجہ آصف نے سوشل میڈیا پر اپنے ٹوئٹ میں کسی کا نام لیے بغیر کہا کہ ’پوچھتے ہو کیا کیا؟ ایک آمر نے فون کال پر آپ کے سامنے سرنڈر کیا، وطن کو بارود و خون سے نہلایا‘۔

خواجہ آصف نے مزید کہا کہ ’افغانستان پر اپنے اڈوں سے تمھارے 57800 حملے، ہماری گزرگاہوں سے تمھارا اسلحہ، بارود گیا، ہزاروں سویلین، فوجی، بریگیڈیئر، جنرل، جواں سال لیفٹیننٹ آپ کی چھیڑی جنگ کی بھینٹ چڑھ گئے۔‘

وزیر خارجہ نے اپنے ایک اور ٹوئٹ میں لکھا کہ ’جوآپ کادشمن، وہ ہمارا دشمن، ہم نے گوانتا ناموبے کو بھردیا، ہم آپ کی خدمت میں اتنے مگن ہوئے کہ پورے ملک کو دس سال تک لوڈشیڈنگ اور گیس شارٹیج کے حوالے کیا۔ معیشت برباد ہو گئی لیکن خواہش تھی آپ راضی رہیں، ہم نے لاکھوں ویزے پیش کئے، بلیک واٹر، ریمنڈ ڈیوس نیٹ ورک جگہ جگہ پھیل گئے‘۔

خواجہ آصف نے اپنے ٹوئٹ میں یہ بھی کہا کہ ’4 سال سے دہائیوں کا ملبہ صاف کر رہے ہیں، ہماری افواج بے مثال جنگ لڑ رہی ہے۔ قربانیوں کی لامتناہی داستاں۔ ماضی سکھاتا ہے امریکا پہ اعتماد میں احتیاط ۔ہماری دہلیز پر اپنی ناکامی کا ملبہ نہ رکھو۔ آپ خوش نہیں افسوس ہے ہمارے وقار پہ اب سمجھوتہ نہیں ہو گا۔


مزید خبریں :