پاکستان
Time 02 فروری ، 2018

افغانستان کے الزامات بیرونی عناصر کی پیدا کردہ غلط فہمیوں کا نتیجہ ہیں، پاکستان

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کر رہے ہیں۔ فوٹو: پی آئی ڈی

پاکستان نے افغانستان میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات پر افغان حکومت کے ردعمل کو بیرونی عناصر کی پیدا کردہ غلط فہمیوں کا نتیجہ قرار دیا ہے۔

قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت اسلام آباد میں ہوا جس میں وزیر داخلہ احسن اقبال، وزیر خارجہ خواجہ آصف، مشیر قومی سلامتی امور ناصر جنجوعہ، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی اور تینوں مسلح افواج کے سربراہان نے شرکت کی۔ 

پاکستان کی اعلیٰ سول اور عسکری قیادت کے اجلاس میں ملکی سیکیورٹی اور علاقائی سلامتی کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔

قومی سلامتی کمیٹی کے اعلامیے میں بتایا گیا کہ اجلاس میں کابل میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا گیا کہ پاکستانی عوام افغان بھائیوں کے دکھ میں شریک اوران کے ساتھ یکجہتی کا اظہارکرتے ہیں۔

اعلامیے کے مطابق پاکستان کی اعلیٰ سول اور عسکری قیادت نے کابل میں دہشت گردی کے حالیہ واقعات پر افغان حکومت کے ردعمل کو بیرونی عناصر کی پیدا کردہ غلط فہمیوں کا نتیجہ قرار دیا۔

قومی سلامتی کمیٹی کمیٹی نے افغانستان کے ساتھ سرحدی کنٹرول سے متعلق فائننشل ایکشن ٹاسک فورس فریم کے تحت وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے اقدامات کا جائزہ لیا اور اب تک کی پیشرفت پر مکمل اطمینان کا اظہار کیا۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پاک افغان سرحد پر باڑ دونوں ملکوں کے مفاد میں ہے اس لیے افغان حکومت کو بھی سرحد پر باڑ لگانے کی حمایت کرنی چاہیے۔

یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ پاکستان مشکلات کے باوجود افغانستان کے ساتھ تعلقات کو مثبت انداز سے آگے بڑھاتا رہے گا اور پاکستانی وفد 3 فروری کو شیڈول کے مطابق کابل کا دورہ کرے گا۔

اجلاس کے اعلامیے کے مطابق وفد دونوں ملکوں کی مشترکہ حکمت عملی سے متعلق پاکستان کی تجاویز پر بات کرے گا۔

مزید خبریں :