پاکستان
Time 03 فروری ، 2018

افغانستان، پاکستان پر الزام تراشی سے اجتناب کرے: تہمینہ جنجوعہ

پاکستانی وفد کی قیادت سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ کررہی ہیں—۔فوٹو/ بشکریہ ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل ٹوئٹر اکاؤنٹ

کابل: سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ کا کہنا ہے کہ افغانستان پاکستان پر الزام تراشی سے اجتناب کرے اور دونوں ممالک تعاون کو مزید بہتر بنائیں۔

کابل میں پاک-افغان مشترکہ ورکنگ گروپس کے اجلاس میں شرکت کے موقع پر تہمینہ جنجوعہ نے حال ہی میں افغان دارالحکومت میں ہونے والے بم دھماکوں کی مذمت کی اور افغانستان کو بم دھماکوں کی مشترکہ تحقیقات کی پیش کش کردی۔

سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ کی قیادت میں پاکستان کا اعلیٰ سطح کا وفد آج صبح کابل پہنچا، وفد میں وفد میں اعلیٰ عسکری اور سول حکام بھی شامل ہیں۔

اس سے قبل ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا تھا کہ پاک-افغان مذاکراتی عمل کا باقاعدہ آغاز ہوگیا۔

ان کا کہنا تھا کہ افغانستان اور پاکستان کا ایکشن پلان برائے تعاون کلیدی اہمیت کا حامل ہے اور اقدامات باہمی روابط مضبوط بنانے میں مددگار ثابت ہوں گے۔


سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ کابل میں پاک-افغان حکام کے درمیان سیکیورٹی تعاون، انٹیلی جنس معلومات کا تبادلہ اور باہمی تجارت پر گفتگو ہوگی۔

مشترکہ ورکنگ گروپس بنانے کا فیصلہ وزیراعظم پاکستان اور افغان صدر کے درمیان ملاقات میں طے پایا تھا۔

واضح رہے کہ دہشت گردی کے حالیہ واقعات کے بعد بھارتی میڈیا کی جانب سے باہمی رابطے معطل ہونے کا تاثر دیا جا رہا تھا۔

 اس سے قبل این ڈی ایس سربراہ اور افغان وزیر داخلہ نے بھی گزشتہ دنوں پاکستان کا دورہ کیا تھا جس کے دوران افغان وفد نے افغانستان میں ہونے والے دھماکوں میں پاکستان کی سرزمین استعمال ہونے سے متعلق کچھ مبینہ ثبوت پیش کیے تھے۔

جس پر پاکستان نے افغانستان کے فراہم کردہ ثبوت پر مکمل تحقیقات کی یقین دہانی کرائی تھی۔

یاد رہے کہ گذشتہ ماہ کابل میں 3 بڑے دہشت گرد حملے ہوئے، جس کے دوران 100 سے زائد افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔

گذشتہ روز وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی صدارت میں ہونے والے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں پاکستان نے افغانستان میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات پر افغان حکومت کے ردعمل کو بیرونی عناصر کی پیدا کردہ غلط فہمیوں کا نتیجہ قرار دیا تھا۔

مزید خبریں :