پاکستان
Time 03 فروری ، 2018

قندیل بلوچ قتل کیس، پولیس مکمل چالان پیش کرنے میں ناکام

— فوٹو:فائل

ملتان میں قندیل بلوچ قتل کیس کی سماعت نامکمل چالان ہونے کے باعث 17 فروری تک ملتوی کر دی گئی۔

ماڈل گرل قندیل بلوچ قتل کیس کی سماعت ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج چودھری عبدالرشید عابد کی عدالت میں ہوئی۔ 

پولیس نے کیس کے مرکزی ملزم وسیم اور حق نواز کو بھی عدالت میں پیش کیا جب کہ نامزد ملزم مفتی عبدالقوی بھی عدالت پنہچے۔

کیس کی سماعت کے موقع پر قندیل بلوچ کے والدین بھی کمرہ عدالت میں موجود تھے۔

فاضل جج نے پولیس سے مفرور ملزموں عارف اور ظفر کو پیش کرنے کا حکم دیا، جس پر پولیس نے بتایا کہ ملزمان ملک سے باہر ہیں۔

عدالت نے مفرور ملزمان کو عدالت میں پیش کرنے کے حکم دیا اور کیس کی سماعت 17 فروری تک ملتوی کردی ہے۔

سماعت  کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مفتی عبدالقوی نے کہا وہ عدالت کا احترام کرتے ہیں اس لیے حاضر ہوئے ہیں۔

قندیل بلوچ قتل کیس

یاد رہے کہ جولائی 2016 میں ماڈل قندیل بلوچ کو ان کے بھائی وسیم نے مبینہ طور پر غیرت کے نام پر قتل کردیا تھا، مقدمے میں مقتولہ کے کزن حق نواز کو بھی نامزد کیا گیا، یہ دونوں ملزمان اس وقت ملتان جیل میں ہیں۔

مفتی عبدالقوی، قندیل بلوچ کے ہمراہ اس وقت منظرعام پر آئے تھے جب 2016 میں رمضان المبارک کے دوران ماڈل نے چند سیلفیز اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر شیئر کیں جس پر مختلف حلقوں کی جانب سے انہیں شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔

بعدازاں قندیل بلوچ کے ساتھ متنازع سیلفیز کو جواز بناکر ان کے والد عظیم کی درخواست پر رویت ہلال کمیٹی کے سابق رکن مفتی عبدالقوی کو بھی ضابطہ فوجداری کی دفعہ 109 کے تحت مقتولہ کے بھائی کو اکسانے کے الزام میں مقدمے میں نامزد کردیا گیا تھا۔

مزید خبریں :