پاکستان
Time 13 فروری ، 2018

خالد مقبول جسے چاہیں گے وہ سینیٹ میں ایم کیو ایم کا امیدوار ہوگا، کنور نوید

متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کی رابطہ کمیٹی کا اجلاس بہادر آباد میں ہوا جس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ خالد مقبول صدیقی جسے چاہیں گے وہ سینیٹ میں ایم کیو ایم کا امیدوار ہوگا۔

بہادرآباد میں رابطہ کمیٹی کی قانونی مشاورت کے بعد ڈپٹی کنوینر کنور نوید جمیل نے کہا کہ خالد مقبول صدیقی جسے چاہیں گے وہ سینیٹ میں ایم کیوایم پاکستان کا امیدوار ہوگا جبکہ دیگر امیدواروں کو الیکشن کمیشن کو خط لکھ کر دستبردار کرالیا جائیگا۔

کنور نوید جمیل نے یہ بھی کہا کہ ایم کیوایم پاکستان کے سربراہ اور کنوینر اب خالد مقبول صدیقی ہیں جبکہ پتنگ کا نشان اور ایم کیو ایم کا نام خالد مقبول صدیقی کومنتقل ہوچکا۔

انہوں نے کہا کہ امیدوار کو دستبردار کرانے کا اختیار سربراہ کے پاس ہے، پہلے بھی فاروق بھائی کو پیشکش کی تھی کہ امیدواروں کو دستبردار کراسکتے ہیں، اب بھی فاروق ستار کے پاس پیشکش موجود ہے۔

ایم کیو ایم پاکستان میں تنظیمی بحران کی وجہ

متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنما فاروق ستار کی جانب سے کامران ٹیسوری کا نام سینیٹ امیدوار کے طور پر سامنے آنے پر پارٹی میں اختلافات نے سر اٹھایا جو بحران کی صورت میں تبدیل ہوگیا۔

رابطہ کمیٹی نے 6 فروری کو اجلاس بلاکر کامران ٹیسوری کی نہ صرف 6 ماہ کے لیے رکنیت معطل کی بلکہ انہیں رابطہ کمیٹی سے بھی خارج کیا جس کے بعد فاروق ستار نے اجلاس کو غیرآئینی قرار دیتے ہوئے اجلاس میں شریک رہنماؤں کی رکنیت معطل کی اور جنرل ورکرز اجلاس طلب کرلیا۔

بعد ازاں رابطہ کمیٹی کے مخالف اراکین کی درخواست پر فاروق ستار نے جنرل ورکز اجلاس ملتوی کردیا اور معاملہ افہام و تفہیم سے نمٹانے پر اتفاق کیا گئا۔

تاہم سینیٹ امیدواروں کے ناموں پر اتفاق نہ ہونے کی وجہ سے فاروق ستار نے کہا کہ سینیٹ الیکشن کے لیے کاغذات نامزدگی رابطہ کمیٹی کے ارکان بھی جمع کرادیں اور وہ بھی جمع کرادیں گے اور مذاکرات کا سلسلہ جاری رکھیں گے، اگر اتفاق ہوگیا تو نام بعد میں دستبردار کرالیں گے۔

اس کے بعد بھی فاروق ستار اور رابطہ کمیٹی کے مخالف اراکین کے درمیان مذاکرات کے کئی دور ہوئے لیکن کوئی نتیجہ برآمد نہ ہوسکا۔

الیکشن کمیشن میں کاغذات نامزدگی کی اسکروٹنی شروع ہوئی تو صوبائی الیکشن کمیشن نے پارٹی آئین کا مطالعہ کرنے کے بعد خالد مقبول صدیقی کے جاری ٹکٹ پر بعض امیدواروں کے کاغذات نامزدگی منظور کرلیے۔

الیکشن کمیشن میں تاخیر سے پہنچنے والے فاروق ستار کو جب اس بات کا علم ہوا تو انہوں نے سخت ناراضی کا اظہار کیا اور ان کی الیکشن کمیشن کے عملے سے بحث بھی ہوئی۔

بعد ازاں بہادرآباد گروپ اور پی آئی بی گروپ کے علیحدہ علیحدہ اجلاس شروع ہوگئے اور بہادرآباد گروپ کی جانب سے کنور نوید جمیل نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے فاروق ستار کو کنوینر کے عہدے سے برطرف کرنے کا اعلان کردیا جبکہ خالد مقبول صدیقی کو نیا کنوینر مقرر کردیا گیا۔

تھوڑی ہی دیر بعد فاروق ستار نے بھی ہنگامی جنرل ورکز اجلاس سے خطاب میں رابطہ کمیٹی کو تحلیل کرنے اور 17 فروری کو انٹراپارٹی الیکشن کرانے کا اعلان کردیا۔

اب بہادرآباد گروپ کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم اصل میں وہی ہے جس کا دفتر بہادرآباد میں ہے اور پارٹی کے سربراہ و کنوینر خالد مقبول صدیقی ہیں جبکہ فاروق ستار محض ایک کارکن ہیں۔

مزید خبریں :