پاکستان
Time 16 فروری ، 2018

فاروق ستار کو دوبارہ ایم کیو ایم میں واپسی کی دعوت دیتا ہوں، خالد مقبول صدیقی

کراچی: ایم کیو ایم پاکستان بہادرآباد گروپ کی رابطہ کمیٹی کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ ایک بار پھر فاروق ستار کو پارٹی میں واپسی کی دعوت دیتا ہوں۔

کے ڈی اے گراؤنڈ میں جنرل ورکرز اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ آج کا جلسہ کسی کو جلانے یا جتانے کے لئے نہیں بلکہ یہ اجتماع مل بیٹھ کر مشورہ کرنے کے لیے ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ فاروق بھائی آپ کونسی ایم کیو ایم کی بنیاد ڈالنے والے ہیں؟ سربراہ کو اختیار کی نہیں کردار کی ضرورت ہوتی ہے، اگر میں کنوینرنا بنتا تویہ خلیج مزید بڑھ ہوجاتی اور اس فیصلے سے ایم کیو ایم تقسیم نہیں بلکہ اس کی تطہیر ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آپ کا ووٹ ہمیں ملتا ہو یا نہیں آپ ہماری ذمہ داری ہیں، ہم اس جدوجہد کو پورے پاکستان کا مقدر بنانا چاہتے ہیں۔

خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ فاروق ستار کے خلاف انتقامی کارروائی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، ایک مرتبہ پھر فاروق بھائی کو واپسی کی دعوت دیتا ہوں، فاروق بھائی آئیں اور آج ہی اس ایم کیوایم حصہ بن جائیں۔

فاروق ستار نے کہا کہ میں جب چاہوں جسے چاہوں نکال دوں، عامر خان

ایم کیو ایم پاکستان کے ڈپٹی کنوینر عامر خان نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے قرارداد پیش کی جس میں ان کا کہنا تھا کہ پارٹی کو آئین اور اصولوں پر چلایا جائے گا، خالد مقبول صدیقی پر اعتماد نہ کرنے والا ایک گروہ تصور ہو گا اور پی آئی بی اجلاس کی کوئی اہمیت نہیں ہے جس کی کارکنوں نے تائید بھی کی۔

عامر خان نے کہا کہ فاروق ستار نے رابطہ کمیٹی کی منظوری کے بغیر ویٹو پاور لیا، فاروق ستار نے کہا کہ میں جب چاہوں جسے چاہوں نکال دوں لیکن آپ کو خیال نہیں کہ آپ ان کارکنوں کو نکال رہے ہیں جو ایم کیو ایم کے لیے جان دے رہا تھا۔

ایم کیو ایم رہنما نے کہا کہ آپ نے کہا کہ ایم کیو ایم کے کارکنوں کو سرکاری ملازم قرار دیا اور بڑی آسانی سے کہا کہ مجھ سے غلطی ہو گئی لیکن کارکن پارٹی آئین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے سامنے دیوار بن کر کھڑے ہوں گے۔

عامر خان کا کہنا تھا کہ میرے خلاف پروپگنڈہ کیا گیا کہ میں پارٹی پر قبضہ کرنا چاہتا ہوں، کبھی مجھے غدار اور کبھی سازشی کہا گیا اور فاروق ستار نے کہا کہ حقیقی ٹو بن گئی ہے لیکن میں نے ہمیشہ اصولوں کی بنیاد پر اعتراض کیا اور کبھی بھی پارٹی پر قبضے کی کوشش نہیں کی۔

جس نے پارٹی کے لیے جدوجہد کی ہے سینیٹر بننا اس کا حق ہے، میئر کراچی وسیم اختر

میئر کراچی وسیم اختر کا جنرل ورکرز اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہمیں برا لگ رہا ہے اور ہم کوئی پاور شو نہیں کر رہے ہیں لیکن گھر کے سربراہ کبھی کسی کو لڑنے نہیں دیتے، اگر ہم کوئی غلط کام کر رہے تھے تو آپ ہمیں روک لیتے۔

ان کا کہنا تھا کہ میں میئر شپ پر لات مارتا ہوں لیکن میرے لیے ساتھی اہم ہیں، آپ کی گدی کوئی نہیں لے گا، آپ آئیں اور رابطہ کمیٹی مظبوط کریں، یہ ساری سیٹیں آپ کی ہیں اور ہمیں سیٹوں سے سروکار نہیں ہے۔

میئر کراچی نے کہا کہ ہم آپنے آئیں پر چل کر اسے مزید بہتر کر سکتے ہیں، ہمیں پارٹی کے آئین کے مطابق چلنا ہ کیونکہ جب تک فیصلے میرٹ پر ہوں گے تو ہم منزل پر جائیں گے۔

وسیم اختر نے کہا کہ ہم کسی کے خلاف نہیں ہیں لیکن فیصلے میرٹ پر چاہتے ہیں، جس نے جدوجہد کی ہے سینیٹر بننا اس کا حق ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ رابطہ کمیٹی کو پہلی بار اپنا فیصلہ خود کرنے کا حق ملا ہے اور اب کسی کے فون کال پر کوئی فیصلہ نہیں ہو گا۔ 

مزید خبریں :