امریکا میں ذہنی تناؤ کا شکار افراد کی تعداد 4 کروڑ سے زائد ہوگئی

انسانی دماغ ڈیڑھ سے دو گھنٹے تک کسی ایک چیز پر فوکس کرسکتا ہے، سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ دماغ کو جتنا زیادہ اور تیزی کے ساتھ استعمال کیا جائے گا اسے اتنے ہی زیادہ آرام کی ضرورت ہوگی۔

دماغ کی کارکردگی کے حوالے سے مرتب کردہ ایک رپورٹ کے مطابق انسان اپنے دماغ کو جتنا زیادہ اور تیزی سے استعمال کرے گا اسے اتنی ہی زیادہ چھٹیوں کی ضرروت بھی ہوگی۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صحت مند زندگی گزارنے کے لیے ضروری ہے کہ انسان خود کو تناؤ سے بچائے اور ذہن کو پرسکون رکھے۔

ایک رپورٹ کے مطابق امریکا میں اس وقت ذہنی تناؤ سب سے بڑی دماغی بیماری بن چکی ہے،جس کے شکار افراد کی تعداد 4 کروڑ سے زائد ہے۔

سائنسدانوں کے مطابق آج ایک فرد جو معلومات حاصل کر رہا ہے وہ 30 سال پہلے کے مقابلے میں پانچ گنا زیادہ ہیں، ذہنی تناؤ سے بچنے کے لیے پرسکون نیند ضروری ہے۔

سائنسدانوں کے مطابق نیند دراصل دماغ کی صفائی ہوتی ہے، اس کے علاوہ تناؤ سے بچنے کے لئے خود کو ایک خاص مقام سے باہر لے کر جانا، ورزش کرنا، کتابیں پڑھنا اور پسندیدہ کام کرنا ضروری ہیں۔

مزید خبریں :