دنیا
Time 21 فروری ، 2018

کینیڈا ایک متحد بھارت کی حمایت کرتا ہے، جسٹن ٹروڈو کی وضاحت

کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو امرتسر میں گولڈن ٹیمپل کے دورے کے موقع پر اہلخانہ کے ہمراہ—۔فوٹو/ بشکریہ ہندوستان ٹائمز

نئی دہلی: کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے دورہ بھارت کے دوران میزبان ملک کی جانب سے مسلسل سردمہری کے 3 دن بعد بالآخر وضاحت دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ایک متحد بھارت کی حمایت کرتے ہیں۔

 بھارتی خبر رساں ادارے کے مطابق تین دن کی سرد مہری کے بعد کینیڈا کے وزیراعظم نے اہم وضاحت کردی ہے کہ وہ اور ان کا ملک ایک متحد بھارت کا حامی ہے۔

کینیڈین پریس کی جانب سے ریلیز کی جانے والی ویڈیو میں ٹروڈو نے یہ وضاحت بھی دی ہے کہ وہ اور ان کے تمام وزراء ایک متحد بھارت کے حامی ہیں اور اس پر سختی سے کاربند بھی رہیں گے۔

جسٹن ٹروڈو کا مزید کہنا تھا کہ ان کی حکومت اس بات کی حامی ہے کہ خالصتان تحریک کا معاملہ ڈائیلاگ اور امن وامان کے ساتھ حل کیا جائے۔

سیاسی حلقے خیال کرتے ہیں کہ ٹروڈو کے بیان کی اہمیت، ان کے کچھ وزراء کے سکھوں کی خالصتان تحریک سے مبینہ تعلقات کے بعد بڑھ گئی ہے۔

اس اہم معاملے پر کینیڈا کے عوام بھی بھارت اور کینیڈا کے درمیان بگڑتے حالات سے خوفزدہ تھے اور ایک قلم کار نے ٹروڈو سے خالصتان کے معاملے پر اعلانیہ وضاحت دینے کا بھی کہا تھا۔

واضح رہے کہ 17 فروری کو اہلخانہ سمیت 7 روزہ دورے پر بھارت آنے والے کینیڈین وزیراعظم کو بھارت میں مسلسل نظرانداز کیا جارہا تھا۔

کینیڈین وزیراعظم کا ایئرپورٹ پر نہ تو بھارتی ہم منصب نے استقبال کیا اور نہ ہی کوئی سینئر وزیر وہاں پہنچا بلکہ ایک جونیئر بھارتی وزیر نے ان کا استقبال کیا۔

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی عام طور پر مہمان ہم منصبوں کی آمد کے موقع پر خود ان کا استقبال کرنے ایئرپورٹ آتے ہیں، گزشتہ ماہ اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو کا انہوں نے ایئرپورٹ پر گلے لگا کر استقبال کیا تھا لیکن جسٹن ٹروڈو کے لیے انہوں نے خیرمقدمی ٹوئٹ تک نہیں کی۔

جسٹس ٹروڈو اور بھارتی ہم منصب نریندر مودی سے ملاقات بھی سرکاری دورے کے آخری روز یعنی جمعہ 23 فروری کو وزیراعظم ہاؤس میں ہوگی جس کے بعد وہ واپس کینیڈا روانہ ہوجائیں گے۔

جسٹن ٹروڈو کو نظرانداز کرنے کے حوالے سے بھارت کے کینیڈا کے لیے سابق سفیر وشنو پرکاش کا کہنا تھا کہ کینیڈین حکومت، بھارتی پنجاب میں سکھوں کی علیحدگی پسند تنظیم خالصتان موومنٹ کی سرپرستی کر رہی ہے اور جسٹن ٹروڈو کی حکومت میں اس میں شدت آگئی ہے۔

سابق بھارتی سفیر نے مزید کہا تھا کہ کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے ٹورنٹو میں گزشتہ سال اپریل میں خالصتان موومنٹ کی جانب سے منعقدہ تقریب میں بھی شرکت کی تھی۔

مختلف حلقوں کی جانب سے اس بات کا مطالبہ بھی کیا گیا تھا کہ جسٹن ٹروڈو خالصتان موومنٹ کے حوالے سے کوئی پالیسی بیان جاری کریں۔

مزید خبریں :