دنیا
Time 22 فروری ، 2018

کینیڈین وزیراعظم کی اہلیہ کی ایک تصویرپر بھارتی میڈیا تلملا اٹھا

فوٹو: بشکریہ ڈی این اے انڈیا ڈاٹ کام

نئی دلی: کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کی اہلیہ صوفی ٹروڈو کی خالصتان تحریک کے سابق رہنما کے ساتھ تصویر سامنے آنے پر بھارتی میڈیا تلملا اٹھا۔

کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو فیملی سمیت ایک ہفتے کے سرکاری دورے پر بھارت میں موجود ہیں جہاں انہوں نے مختلف مقامات کا دورہ اور شخصیات سے ملاقاتیں کیں لیکن 20 فروری کو ممبئی میں خالصتان موومنٹ کے سابق رہنما سے ان کی اہلیہ کی ملاقات کی تصویر پر بھارتی میڈیا نے ہنگامہ کھڑا کردیا ہے۔

کینیڈین ہائی کمیشن میں وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کے اعزاز میں 20 فروری کو ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں جیسپل اٹوال بھی شریک تھے۔ 

اس موقع پر جیسپل اور صوفی ٹروڈو کی لی گئی تصویر وائرل ہوگئی جس پر بھارتی سیاستدانوں سمیت میڈیا کی جانب سے شدید غصے کا اظہار کیا جارہا ہے۔

جیسپل اٹوال انٹرنیشنل سکھ یوتھ فیڈریشن کے سابق ممبر رہ چکے ہیں جسے خالصتان تحریک کا عسکری ونگ قرار دیا جاتا ہے جب کہ ان پر 1986 میں ایک وزیر کے قتل کا بھی الزام ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ جیسپل اٹوال کینیڈین وفد کا حصہ ہیں جو وزیراعظم ٹروڈو کے ہمراہ بھارت آئے ہیں جب کہ مقامی میڈیا انہیں دہشت گرد قرار دے رہا ہے۔

تصویر سامنے آنے پر سینیٹ (راجیا سبھا) کے رکن سبرامانیا سوامی نے کہا کہ یہ ہماری بیوقوفی ہے کہ ہم نے کسی کا پس منظر دیکھے بغیر بھارت آنے کی اجازت دی، اگر کینیڈین کہتے ہیں کہ ہم خالصتان تحریک کی حمایت نہیں کرتے تو انہوں نے کس طرح جیسپل اٹوال کو بھارت آنے کی اجازت دی۔

بھارتی میڈیا کے مطابق جیسپل اٹوال نے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کو کھانے کی دعوت بھی دی جسے انہوں نے مسترد کردیا جب کہ کینیڈین ہائی کمیشن نے اس حوالے سے کسی بھی قسم کا بیان دینے سے معذرت کی ہے۔ 

یاد رہے کہ 17 فروری کو اہلخانہ سمیت 7 روزہ سرکاری دورے پر بھارت آنے والے کینیڈین وزیراعظم کو بھارت میں مسلسل نظرانداز کیا جارہا ہے۔

کینیڈین وزیراعظم کا ایئرپورٹ پر نہ تو بھارتی ہم منصب نے استقبال کیا اور نہ ہی کوئی سینئر وزیر وہاں پہنچا بلکہ ایک جونیئر بھارتی وزیر نے ان کا استقبال کیا۔

جسٹس ٹروڈو اور بھارتی ہم منصب نریندر مودی سے ملاقات بھی سرکاری دورے کے آخری روز 23 فروری کو شیڈول ہے جس کے بعد وہ واپس کینیڈا روانہ ہوجائیں گے۔

گزشتہ روز جسٹن ٹروڈو امرتسر میں سکھوں کی عبادت گاہ گولڈن ٹیمپل بھی گئے جہاں انہوں نے سکھ رہنماؤں سے بھی ملاقات کی۔ 

بھارت کی سرد مہری کے بعد کینیڈین پریس کی جانب سے ایک ویڈیو جاری کی گئی جس میں جسٹن ٹروڈو نے وضاحت دی کہ وہ اور ان کے تمام وزراء ایک متحد بھارت کے حامی ہیں اور اس پر سختی سے کار بند رہیں گے۔

جسٹن ٹروڈو کا مزید کہنا تھا کہ ان کی حکومت اس بات کی حامی ہے کہ خالصتان تحریک کا معاملہ بات چیت اور پُرامن طریقے سے حل کیا جائے۔

مزید خبریں :