پاکستان
Time 25 فروری ، 2018

لودھراں: 6 سالہ عاصمہ کی موت کا معمہ حل، چچا زاد بھائی نے زیادتی کے بعد قتل کیا

لودھراں میں 6 سالہ بچی عاصمہ کی ہلاکت کا معاملہ حل ہوگیا بچی کواس کے چچا زاد بھائی نے زیادتی کا نشانہ بنایا اور پہچان لیے جانے کے ڈر سے قتل کرکے لاش گھر کے قریب جوہڑ میں پھینک دی، ملزم نے گرفتاری کے بعد اعتراف جرم کرلیا ہے۔

تحصیل دنیا پور کے وارڈ نمبر 2 میں 6 سالہ بچی عاصمہ کے قتل کا معمہ حل ہوگیا۔ ڈی پی او امیر تیمور کی پریس کانفرنس کے مطابق بچی کو اس کے چچا زاد بھائی نے اغوا کے بعد زیادتی کر کے قتل کردیا تھا اور لاش گھر کے قریبی جوہڑ میں پھینک دی تھی۔

انہوں نے بتایا کہ بچی 19 فروری کی شام اچانک گھر سے غائب ہوگئی تھی اور 23 فروری کو اس کی لاش ملی تھی۔

بچی کے بھائی جاوید کی مدعیت میں 19 فروری کو ہی گمشدگی کا مقدمہ درج کیا گیا تھا جس پر پولیس نے عاصمہ کے چچا زاد 2 بھائیوں سمیت 4 مشکوک افراد کو حراست میں لے کر تفتیش شروع کی تھی۔

تفتیش کے دوران معلوم ہوا کہ عاصمہ کا قاتل اس کا چچا زاد بھائی 18 سالہ علی حیدر ہے جس نے اپنے اس گھناؤنے جرم کا اعتراف بھی کرلیا ہے۔

عاصمہ کے والد نے پولیس کی تفتیش پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں قصور رہائشی زینب کے ساتھ بھی ایسا ہی واقعہ پیش آیا تھا، ننھی زینب کو اغواء کرکے زیادتی کی گئی اور پھر اسے قتل کرکے لاش کچرے کے ڈھیر میں پھینک دی گئی تھی۔

اس واقعے نے پورے پاکستان کو جھنجوڑ کر رکھ دیا تھا اور کئی روز کی تگ و دو کے بعد پولیس قاتل کو پکڑنے میں کامیاب ہوگئی تھی۔

زینب کا قاتل اسی علاقے کا رہائشی نکلا تھا جس کا سراغ ڈی این اے کی مدد سے لگایا گیا تھا اور اس کا نام عمران علی ہے۔

عمران علی کا مقدمہ لاہور کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں چلایا گیا جس نے قصور کی 7 سالہ زینب سے زیادتی و قتل کے مجرم عمران کو 4 بار سزائے موت سنائی۔

عمران کو زینب سے بدفعلی پر عمرقید اور 10 لاکھ روپے جرمانے جبکہ لاش کو گندگی کے ڈھیر پر پھینکنے پر7سال قید اور 10 لاکھ جرمانےکی سزا بھی سنائی گئی۔

زینب سے ساتھ پیش آنے والے واقعے نے ہر پاکستانی کے دل کو جھنجوڑ دیا تھا لیکن اس اندوہناک واقعے کے بعد بھی کسمن بچیوں کے ساتھ زیادتی کے واقعات سامنے آرہے ہیں اور زیادہ تر کیسز میں ملزم جان پہنچان کا ہی کوئی شخص ہوتا ہے۔

مزید خبریں :