سینیٹ الیکشن: پرویز خٹک نے پی ٹی آئی کے 16 ارکان پر ہارس ٹریڈنگ کا الزام لگادیا


اسلام آباد: تحریک انصاف نے سینیٹ انتخابات میں خیبرپختونخوا سے ہارس ٹریڈنگ میں ملوث ممبران اسمبلی کے خلاف کارورائی کا فیصلہ کیا ہے۔

چیئرمین تحریک انصاف کی زیرصدارت تحریک انصاف کے کور گروپ کا اجلاس ہوا جس میں شاہ محمود قریشی، جہانگیر ترین، پرویز خٹک اور اسد عمر شریک تھے۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں سینیٹ انتخابات کے بعد کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور سینیٹ کے چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین کے لیے ناموں پر مشاورت کی گئی۔

ہارس ٹریڈنگ میں ملوث افراد کی رپورٹ پیش

سینیٹ انتخابات میں تحریک انصاف کے کون کون سے ارکانِ صوبائی اسمبلی بکے، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے 16  مبینہ نام کور گروپ کے اجلاس میں بتا دیے۔

 عمران خان نے ہارس ٹریڈنگ میں ملوث ارکان کے خلاف مزید تحقیقات اور سخت کارروائی کا حکم دے دیا اور  کہا کہ اگر ہارس ٹریڈنگ ثابت ہوگئی تو بکنے والے ارکان اسمبلی پارٹی کی بدنامی کی وجہ بنے، ان ارکان کی تحریک انصاف میں کوئی جگہ نہیں۔ فواد چوہدری نے بھی 16 ارکان کے شک کے دائرے میں آنے کی تصدیق کردی۔

ذرائع نے بتایا کہ اجلاس کے دوران وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے اپنے صوبے سے سینیٹ انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ سے متعلق تحقیقاتی رپورٹ پیش کی۔

ذرائع کے مطابق رپورٹ میں پی ٹی آئی کے 16 ارکان اسمبلی پرپیسے لے کرووٹ دینے کا الزام لگایا گیا ہے جن میں سے 2 ارکان صوبائی اسمبلی پرہارس ٹریڈنگ کے لیے ڈیل کرانے کا شبہ ظاہر کیا گیا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ ہارس ٹریڈنگ کے الزام کی زد میں آلے والے افراد میں زاہد درانی، عبید میار، حامد الحق، افتخار مشوانی کے نام سامنے آئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ کے پی کے کی رپورٹ میں تحریک انصاف کے ناراض کارکن قربان خان کا نام بھی شامل ہے، اس کے علاوہ گل شیر خان، جاوید نسیم، صوبائی وزیر لائیو اسٹاک محب اللہ، نگینہ ناز، نرگس اور یاسین خلیل کا نام بھی رپورٹ میں شامل ہے۔

فواد چوہدری کی پریس کانفرنس

دوسری جانب تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے پریس کانفرنس میں کہا کہ خیبرپختونخوا میں ہارس ٹریڈنگ میں ملوث ممبران صوبائی اسمبلی کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ 16 کے قریب ایم پی ایز کا نام گرے ایریاز میں آیا ہے، ان کےخلاف کارروائی سیاسی نہیں بلکہ فوجداری قانون کے تحت ہوگی۔

مزید خبریں :