گوادر بندرگاہ فعال ہوگئی، پہلا بحری جہاز سامان لیکر عرب امارات روانہ

گوادر بندرگاہ تجارتی بحری جہازوں کے لیے فعال ہوگئی اور پہلا بحری جہاز سی فوڈ اور اجناس بھرے کنٹینرز لے کر متحدہ عرب امارات روانہ ہو گیا۔

چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبے کے تحت پریمیئر شپ کنٹینر سروس کا آغاز کر دیا گیا اور اس سروس کے تحت پہلا جہاز ایم ایس ٹائیگر گوادر کی بندرگاہ پر لنگر انداز ہوا۔

پاک بحریہ کے جہاز پی این ایس دہشت اور کرار نے ایم ایس ٹائیگر کو بندرگاہ پر پہنچنے تک سیکیورٹی فراہم کی۔

پاک بحریہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق یہ نئی شپ کنٹینر سروس کراچی ۔ گوادر گلف ایکسپریس، گوادر پورٹ کو مشرق وسطیٰ میں جبل علی سے منسلک کرے گی۔

اس کے علاوہ اس نئی سروس کے ذریعے گوادر پورٹ متحدہ عرب امارات میں ابوظہبی اور شارجہ پورٹس تک بھی رسائی حاصل کرے گا۔

گوادر پورٹ سے فروزن سی فوڈ کے مزید کنٹینر ایم ایس ٹائیگر پر لادے گئے جس کے بعد یہ جبل علی بندرگاہ کی طرف روانہ ہو گیا۔

ایم ایس ٹائیگر کی گوادر بندرگاہ آمد پر ایک شاندار تقریب کا اہتمام بھی کیا گیا جس میں پاک بحریہ کے کمانڈر کوسٹ ریئر ایڈمرل معظم الیاس نے شرکت کی۔

ترجمان پاک بحریہ کے مطابق سی پیک پاکستان کے لئے گیم چینجر منصوبہ ہے، اس منصوبے کی کامیابی ملک کی خوشحالی کا پیش خیمہ ثابت ہو گی اور اسی تناظر میں یہ پروجیکٹ نہ صرف ملکی معیشت، سیاست اور سیکیورٹی میں مرکزی حیثیت کا حامل ہے بلکہ خطے میں بھی اہم مقام رکھتا ہے۔

ترجمان کے مطابق چین سی پیک میں مرکزی حیثیت کے باعث گوادر پورٹ کی سیکیورٹی کو بہت اہمیت حاصل ہے، اسی مقصد کے لئے پاک بحریہ نے ٹاسک فورس 88 قائم کر رکھی ہے جس کا مقصد گوادر پورٹ اور ملحقہ علاقوں کا تحفظ ہے۔ 

یہ ٹاسک فورس گوادر پورٹ کو سمندری خطرات سے تحفظ فراہم کر رہی ہے اور یہاں آنے والے تجارتی جہازوں کی بھی حفاظت کر رہی ہے۔

مزید خبریں :