ایران میں خودکش حملوں کی کوشش پاکستان کی مدد سے ناکام بنادی، جواد ظریف


اسلام آباد: ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے انکشاف کیا ہے کہ گزشتہ روز 2 خود کش حملہ آوروں نے ایران میں داخلے کی کوشش کی جسے پاکستان کی مدد سے ناکام بنادیا گیا۔

جیو نیوز کے پروگرام 'کیپٹل ٹاک' کے میزبان حامد میر کو انٹرویو دیتے ہوئے ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارتی جاسوس کلبھوشن جادیو سے متعلق جتنی بھی معلومات تھیں وہ پاکستان کو فراہم کردی ہیں، کسی کو بھی ایران کی سرزمین پاکستان کے خلاف ہر گز استعمال کرنے نہیں دیں گے ۔

ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ کچھ عرصے سے پاکستان کے ساتھ سیکیورٹی تعلقات بہت بہتر ہوئے ہیں اور اس سلسلے میں آئندہ بھی تعاون جاری رکھیں گے۔

ایران سعودی عرب تعلقات میں پاکستان کے کردار پر بات کرتے ہوئے جواد ظریف نے کہا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف نے ایران اور سعودی عرب میں ثالثی کا آغاز کیا اور جب وہ ایران آئے تو ان کی کوششوں کا خیرمقدم کیا گیا۔


ایرانی وزیر خارجہ نے دعویٰ کیا کہ نواز شریف جب سعودی عرب گئے اور انہوں نے ثالثی کی بات کی تو اس کا وہاں خیرمقدم نہیں ہوا۔

جواد ظریف نے کہا کہ ایران سی پیک منصوبے کا خیرمقدم کرتا ہے اور پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے میں ایران چین کو بھی شامل کرنے کے لئے تیار ہے۔

ایک سوال پر جواد ظریف کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے آئندہ بھی سہولت کاری کے لئے تیار ہیں۔

’امید ہے پاک ایران گیس پائپ لائن کا مسئلہ بات چیت سے حل ہوجائے گا‘

پاک ایران گیس منصوبے کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ امید کرتا ہوں یہ معاملہ مذاکرات اور بات چیت کے ذریعے حل ہوجائے گا۔

انہوں نے کہا کہ اس پروجیکٹ پر ایران نے اپنے حصہ کا کام مکمل کرلیا ہے اور پروجیکٹ پر 2 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا پاک ایران گیس منصوبے میں چین شامل ہوسکتا ہے تو انہوں نے کہا کہ ایران چین کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہے۔

’سی پیک جیسے منصوبے خطے کیلئے سود مند ہیں‘

چائنا پاکستان اقتصادی راہداری کے حوالے سے ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ خطے میں انفرااسٹرکچر کی بہتری کے منصوبوں کی ضرورت ہے، سی پیک جیسے منصوبوں سے خطے کو فائدہ پہنچے گا۔

گوادر بندرگاہ کے حوالے سے جواد ظریف نے کہا کہ ’’ہم سمجھتے ہیں کہ گوادر اور چابہار پورٹ ایک دوسرے کے مد مقابل نہیں بلکہ ایک دوسرے کے لیے سود مند ہیں‘‘۔

انہوں نے کہا کہ یہ خطہ معاشی محرومیوں سے دوچار رہا ہے جس کی وجہ سے یہاں دہشت گردی نے اپنی جڑیں مستحکم کیں۔ پاکستان اور ایران خطے کے استحکام اور ترقی کے لیے اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔

’سعودی عرب میں استحکام ایران کے مفاد میں ہے‘

سعودی عرب اور ایران کے درمیان تعلقات کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے جواد ظریف نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان رنجشوں کی طویل فہرست ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایران نے ہمیشہ یہ کہا ہے کہ سعودی عرب میں استحکام ایران کے مفاد میں ہے اور اسی طرح اس خطے کا استحکام بھی تہران کے مفاد میں ہے، ہم نے مذاکرات کی کئی پیشکشیں کیں لیکن بدقسمتی سے ہمارے پڑوسی یہ سمجھتے ہیں کہ امن کو خریدا جاسکتا ہے، لیکن سچ یہ ہے کہ امن کو خریدا نہیں جاسکتا۔

جواد ظریف نے کہا کہ اگر سعودی عرب خود کو درپیش مسائل حل کرنا چاہتا ہے تو ایران ہر ممکن تعاون کے لیے تیار ہے تاہم اگر وہ محاذ آرائی کی سیاست چاہتے ہیں تو پھر یہ خاتمے کا راستہ ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ اسلامی تعاون تنظیم کو ان لوگوں کے سیاسی غلبے سے آزاد کرانے کی ضرورت ہے جو او آئی سی کے مقاصد میں کوئی دلچسپی نہیں رکھتے۔

ایران امریکا جوہری معاہدے کے حوالے سے جواد ظریف نے کہا کہ امریکا اس پوزیشن میں نہیں کہ وہ اس معاہدے کی خلاف ورزی کرے یا پھر شرائط عائد کرے۔

مزید خبریں :