گجرات: عمران خان کے خطاب کے دوران پھینکا گیا جوتا علیم خان کو جا لگا

گجرات : پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے خطاب کے دوران ایک شخص نے اسٹیج پر جوتا پھینکا جو عمران خان کے برابر میں کھڑے پی ٹی آئی رہنما علیم خان کو لگا۔

عمران خان گاڑی کے اوپر چند رہنماؤں کے ہمراہ کھڑے ہوکر کارکنوں سے خطاب کررہے تھے کہ اچانک حاضرین میں سے کسی نے ان کی جانب جوتا اچھالا جو علیم خان کے سینے پر لگا۔

یہ واضح نہیں کہ جوتا عمران خان کی جانب پھینکا گیا تھا یا اس کا نشانہ علیم خان ہی تھے۔

پولیس کے مطابق عمران خان کی تقریر کے دوران جوتا اچھالنےوالا نوجوان ہجوم کا فائدہ اٹھاتے ہوئے فرار ہوگیا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ جوتا اچھالنے والا 16 سال کا نوجوان تھا، جوتا پھینکتے ہی نوجوان نیچے بیٹھ گیا اور ہجوم کا فائدہ اٹھاتے ہوئے فرارہوگیا، 3مشتبہ افراد کوحراست میں لے کر تفتیش کی جارہی ہے۔

جلسے میں بدنظمی

عمران خان کے خطاب سے پہلے بھی جلسے میں بدنظمی دیکھی گئی اور کچھ کارکن ایک شخص پر ڈنڈوں اور لاتوں سے تشدد کرتے دکھائی دیے۔

چیئرمین عمران خان کے خطاب کیلئے گجرات کے جی ٹی ایس جلسہ گاہ اسٹیج تیار کیا گیا تھا۔

پی ٹی آئی کے بعض  کارکنوں نے جب اسٹیج کے قریب پہنچنے کی کوشش کی تو انصاف اسٹوڈنٹس فیڈریشن کے کارکنوں نے انہیں روکنے کے لیے ڈنڈوں کا استعمال کیا جس کے بعد آئی ایف ایف اور کارکنوں کے درمیان جھگڑا ہوگیا۔

سیاستدانوں پر جوتا اچھالنے کے رجحان میں اضافہ

خیال رہے کہ 11 مارچ کو گڑھی شاہو میں سابق وزیراعظم نواز شریف جامعہ نعیمیہ کے زیراہتمام تقریب میں شریک ہوئے اور جب وہ خطاب کے لئے ڈائس پر آئے تو ایک شخص نے ان کی جانب جوتا اچھالا جو ان کے سینے پر لگا تھا۔

جوتا اچھالنے والے شخص کو وہاں موجود افراد نے پکڑ کر تشدد کا نشانہ بنایا اور ہال سے باہر لے جاکر سیکیورٹی اہلکاروں کے حوالے کردیا تھا۔

سابق وزیراعظم پر جوتا پھینکنے والا شخص جامعہ نعیمیہ کا فارغ التحصیل طالبعلم تھا جس کی شناخت منور کے نام سے ہوئی۔

جوتا پھینکے جانے کے واقعے کے بعد نواز شریف نے تقریب سے مختصر خطاب کیا اور واپس روانہ ہوگئے تھے۔

اس سے قبل سیالکوٹ میں ورکرز کنونشن سے خطاب کے دوران ایک شخص نے وزیر خارجہ خواجہ آصف کے چہرے پر سیاہی پھینک دی تھی جسے وہاں موجود افراد نے پکڑ کر زد و کوب کرنے کے بعد پولیس کے حوالے کیا تھا۔

بعدازاں وزیر خارجہ خواجہ آصف کی جانب سے ملزم کو معاف کرنے کے بعد سیاہی پھینکنے والے شخص کو چھوڑ دیا گیا تھا۔

گزشتہ ماہ 24 فروری کو نارووال میں ورکرز کنونشن سے خطاب کے دوران ایک نوجوان کی جانب سے وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال پر جوتا پھینکا گیا تھا تاہم خوش قسمتی جوتا ان کے قریب سے گزر گیا تھا۔

اس سے قبل 5 فروری کو اسلام آباد میں نقیب اللہ قتل کے خلاف جاری دھرنا مظاہرین سے اظہار یکجہتی کے لیے جانے والے پیپلز پارٹی کے وفد پر بھی جوتے اور بوتل پھینکے گئے تھے۔


مزید خبریں :