کراچی: دودھ فروشوں کی من مانیاں، قیمت بڑھانے تک فروخت بند کردی


کراچی: انتظامیہ اور دودھ فروشوں کے درمیان معاملات طے نہ ہونے پر ریٹیلرز نے دودھ کی خریداری بند کردی جس سے شہر میں دودھ کی قلت پیدا ہوگئی۔

کراچی انتظامیہ اور دودھ فروشوں کے درمیان قیمتوں کے معاملے پر معاملات اب تک طے نہ ہوئے ہیں جس کے باعث  دودھ فروش اپنی من مانی قیمتوں پر دودھ فروخت کررہے ہیں اور شہر کے کئی مقامات پر دودھ 100 روپے فی لیٹر فروخت کیا جارہا ہے۔

دودھ فروشوں نے قیمت نہ بڑھانے پر اب شہر میں دودھ کی فروخت بند کردی اور شہر کی 80 فیصد دکانوں پر دودھ فروخت نہیں کیا جارہا ہے۔

آل کراچی ملک ریٹیلرز کا کہنا ہے کہ 95 روپے فی لیٹر دودھ خرید کر 85 روپے کی سرکاری قیمت میں فروخت نہیں کرسکتے، انتظامیہ ریٹلرز کے خلاف کارروائیاں کررہی ہے۔

سیکریٹری ملک ریٹیلرز نے کہا کہ انتظامیہ اور ہول سیلز کو 48 گھنٹوں کا الٹی میٹم دیا تھا، دودھ کے معاملے پر کمشنر کراچی کا اجلاس بھی بار بارمنسوخ ہورہا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہےکہ دودھ کی قیمتوں میں اضافے کا سبب ہول سیلرز کو بھینسوں کو دودھ کی پیداوار میں اضافے کے انجکشنز لگانے سے روکنا ہے۔

دوسری جانب کراچی انتظامیہ کا کہنا ہےکہ دودھ کے معاملے کا نوٹس لیا ہے، اس حوالے سے آج شام 5 بجے اجلاس ہوگا، دودھ فروشوں کے جو بھی اقدامات کرنے ہیں اس کا فیصلہ اجلاس میں ہوگا۔

واضح رہےکہ چیف جسٹس پاکستان نے بھینسوں کو ٹیکے لگانے پر پابندی عائد کررکھی ہے۔

مزید خبریں :