بھارتی گلوکار دلیر مہندی کو انسانی اسمگلنگ کیس میں 2 سال قید کی سزا

نئی دہلی: معروف بھارتی گلوکار دلیر مہندی کو بھارت کی ایک مقامی عدالت نے انسانی اسمگلنگ کا الزام ثابت ہونے پر دو سال قید کی سزا سنادی۔

بھارتی میڈیا کے مطابق پٹیالا کی مقامی عدالت نے 50 سالہ دلیر مہندی کو آج انسانی اسمگلنگ کا مرتکب قرار دیا جس کے بعد پولیس نے انہیں فوری طور پر گرفتار کرلیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق دلیر مہندی اور ان کے بھائی شمشیر سنگھ پر الزام تھا کہ انہوں نے لوگوں کو اپنے میوزک گروپ کا حصہ قرار دے کر غیر قانونی طور پر بیرون ملک بھیجا اور اس کے عوض ان سے بھاری رقم وصول کیں۔

دونوں بھائی مبینہ طور پر 1998 اور 1999 میں 10 لوگوں کو اپنے گروپ میں امریکا لے کر گئے جہاں سے وہ غیرقانونی طور پر فرار ہو گئے۔

اس کے علاوہ دلیر مہندی پر اپنے گروپ کی تین لڑکیوں کو بھی امریکی شہر سان فرانسسکو میں فرار کرنے کا الزام ہے۔

جب پولیس نے پٹیالہ میں دلیر مہندی کے خلاف مقدمہ درج کیا تو 35 مزید افراد نے بھی شکایت درج کروائی کہ ان کے ساتھ بھی دونوں بھائیوں نے فراڈ کیا ہے۔

2006 میں پٹیالہ پولیس نے عدالت میں دو درخواستیں دائر کیں جن میں دلیر مہندی کو بے گناہ قرار دیا گیا لیکن عدالت نے انہیں مسترد کرتے ہوئے دونوں بھائیوں کے خلاف کیس کو برقرار رکھا۔

پٹیالہ کی عدالت نے آج دلیرمہدی کو 2 سال قید کی سزا سنائی جس کے بعد انہیں فوری طور پر حراست میں لے لیا گیا لیکن بھارتی خبر ایجنسی اے این آئی کا کہنا ہے کہ گلوکار کو ضمانت بھی مل گئی ہے۔

دلیر مہندی کا شمار 90 کی دہائی میں بھارت کے مقبول ترین پنجابی گلوکاروں میں ہوتا تھا اور ان کے "بولو تارا رارا" اور "ساڈے نال رہو گئے تے۔۔" زبان زدعام رہے۔

مزید خبریں :